اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان اور وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کو توہین عدالت کیس میں معاف کر دیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کہ ہمیں کوئی شک نہیں تھا کہ آپ دونوں نے توہین عدالت کی ہے، اس سب کے باوجود شوکاز نوٹس واپس لے لئے ہیں، خامیاں ہر جگہ پر ہیں کوئی بھی مکمل نہیں، عدالت توقع رکھتی ہے آئندہ آپ عوامی سطح پر زیر التوا کیسز کے حوالے سے رائے نہیں دیں گے، عدالت آپ کے اس عمل کو نظر انداز کر رہی ہے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے غلام سرور کی جانب سے بیان کو سیاسی قرار دینے کو سراہا اور کہا کہ سیاست کی وجہ سے لوگوں کا اعتماد خراب کرنا کسی کے مفاد میں نہیں، سیاسی عدم استحکام ہے، عوام پارلیمنٹ کی جانب دیکھ رہے ہیں، ایسے میں اچھا نہیں لگتا کہ توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
یاد رہے 14 نومبر کو توہین عدالت کیس میں وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی تھی، جس پر عدالت نے غلام سرور کی غیر مشروط معافی پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا اور آئندہ سماعت پر فردوس عاشق اعوان، غلام سرور ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔