لاہور: (ویب ڈیسک) صدر ڈاکٹر عارف علوی سے قطری امیری گارڈ کے کمانڈر سٹاف میجر جنرل حزہ بن خلیل بن منصور الشہوانی نے ملاقات کی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق یہ ملاقات ایوان صدر میں ہوئی جہاں قطر کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ قطر ہر سطح پر پاکستان کی حمایت کو اپنا مذہبی فریضہ سمجھتا ہے۔ کمانڈر نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو شمشیر کا تحفہ بھی پیش کیا۔
اس موقع پر صدر مملکت کا کہنا تھا کہ بھارتی فسطائی حکومت مقبوضہ کشمیر میں مسلسل انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہے، کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر کے 113 روز سے سخت گیر کرفیو نافذ کرکے شہری حقوق سلب کر لئے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کا اصل مقصد بھارتی مقبوضہ کشمیر کی جغرافیائی حیثیت کو تبدیل کرنا ہے جس کے لئے وہ اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں اور انسانی حقوق کے طے شدہ اصولوں سے انحراف کررہا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ بھارتی جنتا پارٹی کی قیادت میں حکومت نے بھارت میں بسنے والے تمام اقلیتوں کے ساتھ معاندانہ رویہ اختیار کر رکھا ہے۔ بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے بھارت پر دباﺅ ڈالے۔
صدر مملکت نے مسلح افواج کے سلامتی اور پیشہ وارانہ مہارتوں کے حامل وسیع تجربے کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فٹبال ورلڈ کپ 2022ء کے لئے قطر کو سکیورٹی فراہم کر سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک زرعی ملک کی حیثیت سے پاکستان قطر کے ساتھ زرعی اجناس اور مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کا خواہاں ہے۔ صدر مملکت نے پاکستان اور قطر کی دفاعی افواج کے درمیان مستقل رابطوں کی تعریف کی۔ انہوں نے دفاعی افواج کے درمیان پیشہ وارانہ اور حربی روابط اور تربیتی تعاون بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
ڈاکٹر عارف علوی نے 2016ءمیں 57.74 ملین ڈالر مالیت کے 8 سپر مشاق طیاروں کی فروخت کے معاہدے پر دستخط کو بھی سراہا اور یقین دلایا کہ معاہدے کے مطابق اضافی مرمت اور تربیتی تعاون کے علاوہ 14 تربیت کار ہواباز اور 23 ٹیکنیشنز کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔