اسلام آباد: (ساجد چودھری) وفاقی حکومت نے 701 ارب روپے کی مالیت کے وفاقی ترقیاتی پروگرام کے ابتدائی جائزے کے بعد وسط مدتی جائزہ 15 جنوری تک مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے دور میں شروع کئے گئے تکمیل کے قریب 171 ترقیاتی منصوبوں کو تر جیحی طور پر پورے فنڈز جاری کر کے انہیں 30 جون تک مکمل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
سیکرٹری پلاننگ کمیشن ظفر حسن کی زیر صدارت ہونے والے اس وسط مدتی جائزے کے دوران تمام ترقیاتی منصوبوں کی ٹیکنیکل ڈیزائن، ٹیکنیکل سٹڈی اور فزیبلٹی سٹڈی کی بنیاد پر منظوری دینے کا جائزہ لیا جائے گا تاکہ بھاری لاگت ظاہر کر کے اور غیرضروری ذیلی منصوبوں کو شامل کر کے کرپشن کی گنجائش پیدا کرنے کا سدباب کیا جاسکے۔
پہلے مرحلے میں تحریک انصاف کی جانب سے سرکاری ترقیاتی پروگرام میں شامل کئے گئے 337 ترقیاتی منصوبوں کی ٹیکنیکل سٹڈی کی جائے گی اور اگر یہ منصوبے عوامی مفاد میں پائے گئے تو ان کی تخمینہ لاگت کا عمل مکمل کر کے ان کیلئے دوسری ششماہی (جنوری تا دسمبر) کے دوران فنڈز کا اجرا کیا جائے گا۔
گزشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں سیکرٹری منصوبہ بندی نے سرکاری ترقیاتی پروگرام پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ترقیاتی منصوبوں کا پہلا سہ ماہی جائزہ 21 اکتوبر سے یکم نومبر کے دوران لیا گیا۔ دور دراز علاقوں میں منصوبوں کی رفتار پر نظر رکھنے کیلئے سیٹلائٹ مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔