اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکومت کی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق نے دیگر اتحادی جماعتوں کی طرز پر ترقیاتی پیکیج کا مطالبہ کر دیا۔ ق لیگ کی مذاکراتی کمیٹی نے حکومت کو تحفظات سے آگاہ کر دیا۔
حکومت اور مسلم لیگ ق کی کمیٹی کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں حکومت کی جانب سے جہانگیر ترین، پرویز خٹک، قاسم سوری اور دیگر نے شرکت کی جبکہ ق لیگ کے وفاقی وزیر طارق بشر چیمہ، ایم این اے مونس الہٰی، چودھری سالک حسین شریک ہوئے۔ اجلاس کی اندرونی کہانی منظر عام پر آ گئی۔
مسلم لیگ ق کی مذاکراتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کیلئے 50 ارب، بی این پی کیلئے 10 ارب کے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کیا گیا، ہم بھی حکومت کے اتحادی ہیں، ہمارے لئے ترقیاتی منصوبوں کا پیکیج کیوں نہیں رکھا ؟۔
اتحادی جماعت ق لیگ کی قیادت نے شکوہ کیا کہ ہمارے ساتھ کیا گیا کوئی وعدہ ابھی تک پورا نہیں ہوا، لگتا ہے ہم حکومت کے اتحادی نہیں، اپوزیشن کا حصہ ہیں۔
مسلم لیگ ق نے حکومتی کمیٹی کے ارکان پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومتی کمیٹی کے موجودہ ارکان سے پہلی بار محسوس ہوا کہ حکومت اتحادیوں کے ساتھ سنجیدہ ہے۔
حکومتی کمیٹی کے ارکان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ق وفاق اور پنجاب میں اہم اتحادی ہے، انہیں ساتھ لے کر چلیں گے، آئندہ ہفتے حکومتی کمیٹی اور مسلم لیگ ق کا دوبارہ مشترکہ اجلاس ہوگا۔