اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو عاصمہ رانی قتل کیس کا فیصلہ سنانے سے روک دیا۔ عدالت نے دہشت گردی کی دفعات کے خلاف اپیل پر3 رکنی بینچ کی تشکیل کامعاملہ رجسٹرار آفس کو بھجوا دیا۔
جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ دوران سماعت ملزم کے وکیل نے دلائل دیئے کہ عاصمہ رانی کا قتل ذاتی شمنی ہے۔ دہشت گردی نہیں، ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ ذاتی رنجش پر قتل ہوا۔
پشاورہائیکورٹ نے دہشت گردی کی دفعات شامل رکھیں۔ ذاتی دشمنی دہشت گردی کیسے ہو گئی؟عدالت نے سماعت 10 روز کے لیے ملتوی کردی۔ عاصمہ رانی کو کوہاٹ میں قتل کیا گیا تھا۔ ملزم صادق اللہ قتل کے بعد متحدہ عرب امارات فرار ہو گیا تھا۔ عدالتی نوٹس پرخیبرپختونخوا پولیس ملزم کو شارجہ سے گرفتار کرکے واپس لائی تھی۔