لندن: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں حکومت کا کوئی بھار نہیں، ایسے شخص سے کوئی بات نہیں ہو سکتی تو ابھی تک اپوزیشن کیخلاف دشنام طرازی کرتے ہیں۔ عمران خان سے جتنی جلدی جان چھڑا لی جائے، اتنا ہی بہتر ہے۔
لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا کہ آج میں یہاں آشیانہ ہاؤسنگ کیس سے متعلق بات کروں گا۔ مجھے صاف پانی کیس میں بلایا گیا اور آشیانہ کیس میں گرفتار کیا گیا۔ اللہ تعالیٰ نے گزشتہ روز سپریم کورٹ میں ہمیں سرخرو کیا اور میری ضمانت منسوخی کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے مجھے میرٹ پر ضمانت دی۔ کل ایک دفعہ پھر جھوٹ اور سچ کو الگ کر کے دکھایا گیا۔ اللہ تعالیٰ کا جتنا بھی شکر ادا کریں کم ہے۔ عدالت نے کہا کہ شہباز شریف نے کہاں غلطی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کا شہباز شریف فیملی کے خلاف بڑا ایکشن، جائیدادوں کو منجمد کرنے کا حکم
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اور رمضان شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست نیب کی جانب سے واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی ہے۔ نیب نے ضمانت منسوخی کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے شہباز شریف کا نام لیے بغیر کہا کہ اس کیس کا ملزم عجیب ہے۔ ملزم خود آشیانہ سکیم کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بناتا ہے، پھر انسداد بدعنوانی کو مزید تحقیق کیلئے بھیجتا ہے۔ کیس میں کچھ لوگ سالوں سے جیل میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کے سرکاری خرچ پر دورے، دستاویزات پیش
نیب کے وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ میں درخواست واپس لینا چاہتا ہوں لیکن لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے دی گئی آبزرویشنز کو خذف کیا جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس حوالے سے قانون طے ہے، ضمانت کے کیس میں آبزرویشنز مرکزی ٹرائل کو متاثر نہیں کرتیں۔
نعیم بخاری نے کہا کہ اگر عدالت یہ کہہ دیتی تو نہ میرے پسینے چھوٹتے نہ ہی میرا سانس پھولتا۔ عدالت نے قرار دیا کہ لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے دی گئی آبزرویشنز آشیانہ ہاؤسنگ کیس کے ٹرائل کو متاثر نہیں کریں گی۔ عدالت نے نیب کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کے سر پر لٹکتی تلوار ہٹ گئی، نیب نے ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لے لی
لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میاں شہباز شریف نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھی بات کی اور کہا کہ وہاں 100 روز سے زائد کرفیو نافذ ہے اور ظلم وبربریت جاری ہے۔ مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کیلئے یکجہتی ضروری ہے لیکن ہمیں ملک کی سیاسی صورتحال پر تشویش ہے۔
لیگی صدر نے کہا کہ نواز شریف اور ان کی پوری ٹیم کی بے گناہی سامنے آ رہی ہے۔ یہ بے گناہی اسی طرح سامنے آتی رہے گی۔ عظیم منصوبوں کا کریڈٹ نواز شریف اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے۔ پاکستان میں 2014ء سے پہلے 20، 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی۔ چین کی مدد سے ہزاروں میگاواٹ کے منصوبے لگائے گئے، جن میں سے پانچ ہزار میگاواٹ کے منصوبوں کو اپنے وسائل سے شروع کیا۔ نواز شریف نے 5 سال میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ پورا کیا۔
عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسا احسان فراموش اور غصے سے ہوا بھرا شخص اور پاکستان کی 71 سالہ تاریخ میں ایسا جھوٹا وزیراعظم نہیں دیکھا۔ عمران نیازی یوٹرن کے ماسٹر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپوزیشن کیخلاف جھوٹے مقدمات بنوائے اور اپوزیشن کو دیوار کے ساتھ لگایا۔ وزیراعظم احسان فراموش اور غصے سے بھرا ہوا انسان ہے۔ ہم پر جھوٹے مقدمات بنا کر زہر اگلا گیا۔
ملک کی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ملک میں غربت، بیروزگاری اور مہنگائی کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہے۔ آج مہنگائی آسمانوں سے باتیں کر رہی ہے۔ حکومت کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے روزگار ہوئے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کہاں گئے 50 لاکھ گھر بنانے کے وعدے؟ ڈیڑھ سال گزر گیا ایک گھر نہیں بنایا گیا۔