لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ اگر عدالت مریم نواز کو باہر بھیجنا چاہتی ہے تو یہ اس کی مرضی ہوگی۔ عدالتوں کا فیصلہ جو بھی ہو تسلیم کرنا پڑتا ہے۔
دنیا نیوز کے پروگرام ‘’ دنیا کامران خان کیساتھ’’ میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ اب تو نواز شریف کے باہر جانے کی مدت بھی پوری ہونے والی ہے، ان کی صحت بھی بظاہر بہتر ہے، ان کے زیادہ باہر رہنے کا جواز نہیں ہے۔
شریف فیملی کی رہائشگاہ کے باہر احتجاج بارے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ خواجہ آصف نے لندن مظاہرے کو موضوع بحث بنایا جو کہ وہاں مقیم لوکل آرگنائزیشن نے کیا۔ اوورسیز پاکستانی تحریک انصاف کے کنٹرول میں نہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ پیسہ لوٹ کر لندن لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا خواجہ آصف کے کہنے پر (ن) لیگ کی پالیسی تبدیل ہوگی۔ ایوان میں ایک دوسرے کے خلاف تابڑ توڑ حملے جاری رہتے ہیں۔
فواد چودھری نے ایک اہم سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کا معاملہ صیح ٹریک پر تھا، اس معاملے پر اپوزیشن کے ساتھ بات چیت تو چل رہی تھی۔ اب بدھ کو چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کے حوالے سے اپوزیشن کے ساتھ میٹنگ ہوگی۔
آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے ان کا کہنا تھ کہ میرا نہیں خیال کہ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کی رائے مختلف ہوگی۔ ہم تفصیلی فیصلے کے بعد فیصلہ کریں گے کہ ریویو یا قانون سازی کرنی ہے۔ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے بعد پوزیشن واضح ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کا ووٹرز بھی ان سے ناراض ہے۔ انہوں نے اپنے ووٹرز کو دھوکا دیا۔ وہ جب باہر جاتے ہیں تو اینٹی سٹیبلشمنٹ کا روپ دھار لیتے ہیں۔