اسلام آباد: (دنیا نیوز) دیامربھاشا اور مہمند ڈیم فنڈ کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سرمایہ کاری سے متعلق نیشنل بینک کی رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی گئی ہے۔
چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ 2025ء سے پہلے دیامربھاشا ڈیم کی تعمیر ممکن نہیں، آئندہ ماہ سے 24 گھنٹے کام شروع ہو جائے گا۔ جسٹس گلزار نے حکم دیا کہ معلوم کریں، سعادت انٹرپرائزز نے ٹھیکہ لے کر آگے حسنات برادرز کو کیسے دے دیا؟
جسٹس گلزار نے استفسار کیا کہ کیا 2025ء سے قبل دیامربھاشا ڈیم کی تعمیر ممکن ہے؟ چیئرمین واپڈا جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین نے کہا کہ ایسا ممکن نہیں، کیوں کہ ڈیم کو بین الاقوامی معیار کا بنایا جا رہا ہے۔
جسٹس گلزار نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے صرف یہ دیکھنا ہے کہ آپ کام کر رہے ہیں یا نہیں، یہ ڈیم اب آپ نے بنانا ہے، کوئی رکاوٹ آتی ہے تو ہمیں بتائیں۔
جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ سعادت انٹرپرائزز کون ہیں؟ کیا یہ کمیشن ایجنٹ ہیں؟ چیئرمین واپڈا اس غیر قانونی عمل کو روکیں اور ملوث افراد کیخلاف کارروائی کریں۔ معاملے کی رپورٹ بھی ایک ماہ کے اندر عدالت میں جمع کرائیں۔ عدالت نے مزید سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کر دی۔