پی پی رہنما اسماعیل ڈاہری کو دہشت گردی کیس میں 34 سال قید

Last Updated On 14 December,2019 09:28 am

نواب شاہ: (روزنامہ دنیا) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے وزیراعلیٰ سندھ کے سابق خصوصی معاون اور آصف علی زرداری کے قریبی دوست محمد اسماعیل ڈاہری کو جرم ثابت ہونے پر 34 سال قید کی سزا سنا دی۔ اسماعیل ڈاہری کو ڈسٹرکٹ جیل منتقل کر دیا گیا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے وزیراعلیٰ سندھ کے سابق خصوصی معاون اور آصف علی زرداری کے قریبی دوست محمد اسماعیل ڈاہری کو جرم ثابت ہونے پر 34 سال قید کی سزا سنا دی۔ اسماعیل ڈاہری کو ڈسٹرکٹ جیل منتقل کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج رسول بخش سومرو نے دہشت گردی کا جرم ثابت ہونے پر 14 سال، غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے جرم میں 10 سال اور بارود رکھنے کا جرم ثابت ہونے پر 10 سال قید کی سزا سنائی ہے ۔ دولت پور پولیس نے 4 جولائی 2018 ء کو رینجرز کے ساتھ محمد اسماعیل ڈاہری کے گھر پر چھاپہ مار کر بارود برآمد کیا اور ایس ایچ او امام الدین مارفانی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا۔ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسماعیل ڈاہری نے کہا کہ یہ سزا کٹھ پتلی تماشا ہے ۔ جب بھی انتخابات نزدیک آتے ہیں مجھے قید کر لیا جاتا ہے ۔ مجھے پھر سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔ یہ سزا چند با اثر شخصیات کے دباؤ پر سنائی گئی ہے ۔ مجھے آصف علی زرداری اور پیپلزپارٹی سے وفاداری کی سزا دی جارہی ہے ۔ اس طرح کی سزائیں مجھے جھکا نہیں سکتیں۔ آج صبح ہی سے عدالت میں مشکوک افراد دکھائی دے رہے تھے ۔ فیصلے کے خلاف میں ہائی کورٹ سے رجوع کروں گا۔