نئے میڈیکل بورڈ کا آصف علی زرداری کے دماغ کا معائنہ، ایم آر آئی کیا

Last Updated On 07 December,2019 11:39 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری کے لیے تشکیل دیئے گئے نئے میڈیکل بورڈ نے کام کا آغاز کر دیا۔

ترجمان پمز کے مطابق نئے میڈیکل بورڈ نے سابق صدر آصف علی زرداری کا معائنہ کیا، میڈیکل بورڈ نے سابق صدر کے دماغ کا ایم آر آئی کیا۔

ترجمان پمز کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر مظہر بادشاہ کی سربراہی میں بورڈ نے سابق صدر کے دماغ کا ایم ار آئی کیا۔

یاد رہے کہ وفاقی ادارے قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو اسلام آباد کے زرداری ہاؤس سے گرفتار کیا تھا۔

واضح رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی گرفتاری رواں سال جون کے مہینے کی دس تاریخ کو عمل میں آئی تھی۔

جعلی اکاؤنٹس کیس کیا ہے؟

2015 کے جعلی اکاؤنٹس اور فرضی لین دین کے مقدمے کے حوالے سے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری، ان کی بہن فریال تالپور اور بڑے بڑے کاروباری شراکت داروں سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

ایف آئی اے نے ابتدائی طور پر معروف بینکر حسین لوائی کو گرفتار کیا تھا جسکے بعد اگست 2018ء میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں ہی اومنی گروپ کے چیئرمین انور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی مجید کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔

7 ستمبر 2018 کو سپریم کورٹ نے سابق صدر مملکت اور ان کی بہن کی جانب سے مبینہ طور پر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کیے جانے کے مقدمے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی تھی۔

جے آئی ٹی نے سابق صدر آصف علی زرداری ان کی ہمشیرہ فریال تالپور سے پوچھ گچھ کی تھی جبکہ چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو سے بھی معلومات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

آصف علی زرداری نے جے آئی ٹی کو بتایا تھا کہ 2008ء سے وہ کسی کاروباری سرگرمی میں ملوث نہیں رہے اور صدر مملکت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے خود کو تمام کاروبار اور تجارتی سرگرمیوں سے الگ کرلیا تھا۔

بعد ازاں اس کیس کی جے آئی ٹی نے عدالت عظمیٰ کو رپورٹ پیش کی تھی، جس میں 172 افراد کا نام سامنے آیا تھا جس کے بعد سپریم کورٹ نے یہ کیس نیب کے سپرد کرتے ہوئے 2 ماہ میں تحقیقات کا حکم دیا تھا اور نیب نے اس کے لیے مشترکہ تحقیقات ٹیم قائم کی تھی، جس کے سامنے آصف زرداری پیش ہوئے تھے۔

15 مارچ کو کراچی کی بینکنگ عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ سے متعلق کیس کی کراچی سے اسلام آباد منتقلی کی نیب کی درخواست منظور کی تھی اور ساتھ ہی آصف علی زرداری، ان کی ہمشیرہ فریال تالپور و دیگر ملزمان کی ضمانتیں واپس لیتے ہوئے زر ضمانت خارج کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

معاملے اسلام آباد منتقل ہونے کے بعد آصف زرداری اور فریال تالپور نے ضمانت کی درخواست دائر کی تھی جو مسترد ہوگئی تھی، جس کے بعد دونوں شخصیات کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔