منامہ: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کے دورہ بحرین کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بحرین کے درمیان دہشت گردی اور دیگر جرائم کے خلاف مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے شاہ بحرین کی دعوت پر وفد کے ہمراہ دورہ کیا۔ شاہ بحرین حمد بن عیسیٰ نے وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی جس میں باہمی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے بحرین کے ولی عہد سے بھی ملاقات کی۔ بحرین کے حکمرانوں نے وزیراعظم عمران خان کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔
حمد بن عیسیٰ نے بحرین کی ترقی میں پاکستانیوں کے کردار کو سراہا۔ دونوں ممالک کے درمیان 3 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔ دونوں ممالک نے وزارتی کمیشن کا اجلاس 2020ء میں منامہ میں منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ دونوں ممالک نے حالیہ عسکری تعاون کے معاہدے کو خوش آئند قرار دیا۔
وزیراعظم عمران خان نے پاکستانیوں کی کثیر تعداد کی میزبانی پر شاہ بحرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے حمد بن عیسیٰ کی حکومت پاکستانیوں کو روزگار کے مزید مواقع فراہم کرے گی۔ انہوں نے بحرین کے شاہ اور ولی عہد نے کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو دونوں رہنماؤں نے قبول کرلی۔
دونوں ممالک کی قیادت نے ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے اس ناسور کیخلاف تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ دونوں ممالک کی قیادت نے دہشتگردوں کی مالی معاونت، منشیات اور سائبر کرائمز کیخلاف مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
اعلامیہ کے مطابق دونوں ممالک نے تجارتی حجم میں مزید اضافے اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ماحول فراہم کرنے کا عزم کیا۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بحرین کے سرمایہ کار پاکستان کے بہتر ماحول سے فائدہ اٹھائیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان بحرین کو جی سی سی منڈیوں تک رسائی کا بہترین گیٹ وے سمجھتا ہے۔ دونوں ممالک نے خطے کے تنازعات کے پرامن حل پر زور دیا اور کہا کہ تنازعات کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا دورہ بحرین، اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نوازا گیا