لاہور: (دنیا نیوز) آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کے زیر صدارت ہونے والے ایک اہم اجلاس میں کرسمس سیکیورٹی، امن وامان کی صورتحال اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری سمیت پولیس ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
ایڈیشنل آئی جی آپریشنز انعام غنی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے بھر میں 2778 گرجا گھروں کی حفاظت کے لیے تقریباً 22 ہزار سے زائد افسر اور اہلکاروں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن میں 416 انسپکٹرز، 1198 سب انسپکٹرز، 2213 اے ایس آئیز، 1693 ہیڈ کانسٹیبلز اور 15615 کانسٹیبلز سمیت دیگر اہلکار شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گرجا گھروں میں مسیحی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے تقریباً 3 ہزار میٹل ڈیٹیکٹرز اور واک تھرو گیٹس بھی استعمال کئے جائیں گے۔
آئی جی پنجاب نے کرسمس سیکیورٹی مزید بہتر بنانے اور محکمانہ امور کے متعلق احکامات جاری کئے اور کہا کہ ڈی پی اوز اور سی پی او کے جاری کردہ ایس او پیز کے مطابق کرسمس کا سیکیورٹی پلان اپنی زیر نگرانی تشکیل دیں۔ مسیحی عبادت گاہوں کے ساتھ ساتھ تفریحی مقامات کی سیکیورٹی کو بطور خاص ملحوظ خاطر رکھا جائے۔
آئی جی پنجاب نے ہدایات جاری کیں کہ اے کیٹیگری کے گرجا گھروں کی سیکیورٹی کیلئے سنائپرز اور سادہ لباس میں کمانڈوز کو بھی تعینات کیا جائے۔ ہر ضلع کے ٹاپ 20 اشتہاریوں اور بدمعاشوں کی فہرست بنا کر ان کی گرفتاری کیلئے بھرپور کریک ڈاؤن کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سال رواں میں قبضہ مافیا کے خلاف درج کئے گئے کیسز کے متعلق اپ ڈیٹ رپورٹ سات دنوں کے اندر مرتب کرکے بھجوائی جائے۔ ڈکیتی، گاڑی چوری کے مقدمات میں ملوث گرفتار اور مفرور ملزمان کی تفصیلی رپورٹ تیار کرکے بھجوائی جائے جبکہ پرانی دشمنیوں سے متعلقہ کیسز اور ان کی روک تھام کیلئے سرکل افسران کی جانب سے کئے گئے اقدامات کے متعلق رپورٹ تیار کرکے فراہم کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ جرائم کی وادراتوں میں استعمال ہونے والے لائسنس یافتہ اسلحہ کی منسوخی کیلئے محکمہ داخلہ کو فالو اپ خطوط لکھے جائیں۔