بلاول بھٹو زرداری کا لاہور میں پیپلز پارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب میں کہنا تھا کہ آج کے پاکستان میں عوام اور سیاست آزاد نہیں ہے۔ عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ انھیں جمہوری یا کٹھ پتلی حکومت چاہیے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آج کے پاکستان میں کٹھ پتلیوں کی سیاست ہوتی ہے۔ طلبہ یونین سمیت جو بھی احتجاج کرتا ہے، ان کیخلاف مقدمات درج کر لیے جاتے ہیں۔ عوام تو مرضی کی ٹویٹ بھی نہیں کر سکتے اور غائب ہو جاتے ہیں۔ یہ کس قسم کی آزادی ہے؟
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ایک زمانے میں ہمارا میڈیا بڑا آزاد تھا لیکن اب دہشتگرد اور انتہا پسندوں کا انٹرویو تو چل سکتا ہے لیکن سابق صدر کا نہیں، ہم اقتدار میں آکر میڈیا کو آزاد کروائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس جمہوریت میں بولنے کی اجازت نہ ہو، انسانی اور معاشی حقوق کا تحفظ نہ ہو، وہ جمہوریت نہیں بلکہ آمریت ہے۔ ہم نہ پہلے کبھی جعلی، کٹھ پتلی اور آمریت راج کو قبول کیا اور نہ ہی اب کرینگے۔