اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان اور پاکستان پیپلز پارٹی سینیٹر رحمان ملک کے درمیان ملاقات ہوئی، دونوں رہنماؤں کے درمیان مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر گفتگو ہوئی، سینیٹر رحمان ملک نے صدر آزاد کشمیر مسعود خان کو ورلڈ گنیز ریکارڈ کو لکھا ہوا خط پیش کیا۔
سینیٹر رحمان ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ورلڈ گینیز ریکارڈ کے مدیر کو کشمیر میں بھارت کی طرف سے لمبے ترین کرفیو کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی استدعا کی ہے، بھارت نے 5 اگست سے کشمیر میں مسلسل کرفیو نافذ کیا ہے جسکا آج 138 واں دن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے تاریخ میں اتنا وسیع و لمبا کرفیو کہی نہیں رہا ہے، دنیا کے تاریخ میں اتنا وسیع و لمبا کرفیو کہی نہیں رہا ہے، مودی نے بھارتی افواج کو کشمیریوں پر ظلم و ستم پر مامور کئے ہوئے ہیں، دنیا کے طویل ترین کرفیو کے نفاذ پر مودی کے مظالم کو گینیز بک میں شامل کیے جائے۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹر کا کہنا تھا کہ انسانی تاریخ کے لمبے ترین کرفیو سے مقبوضہ کشمیر دنیا کا سب بڑا جیل و ٹارچ سیل بن چکا ہے، کرفیو کیوجہ سے مقبوضہ کشمیر میں مریض، حاملہ خواتین وبچے علاج نہ ہونے کیوجہ سے شہید ہو رہے ہیں، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کے مطابق 1989 سے 2018 تک 94,644 کشمیری قتل کئے گئے.بھارتی افواج نے 11,042 عورتوں کی گینگ ریپ اور ہزاروں جوانوں کو بینائی سے محروم کیا گیا۔
رحمان ملک کا کہنا تھا کہ حکومت مودی مظالم کیخلاف فوری عالمی عدالت انصاف و کریمنل کورٹ میں جائے، حکومت گیمبیا کے طرز پر مودی کیخلاف عالمی عدالتوں میں جائے، گیمبیا مظالم کیخلاف چپ نہ رہ سکا اور روہینگیا مظالم کیخلاف عالمی کورٹ میں گیا۔
سردار مسعود خان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں نے دہلی کو پیغام دیا کہ غدار پیدا کرنے کو کوشش نہ کرنا، ہم غداروں کو مسترد کر چکے پھر بھی کریں گے۔ آج پورے ہندوستان میں ہم کیا چاہتے آزادی کا نعرہ گونج رہا، ہندوستان میں تمام مکاتب فکر نے لوگ مودی سے آزادی چاہتے ہیں۔