اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی کابینہ نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ذیلی کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کر دی۔
تفصیل کے مطابق وزیراعظم کے زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس ہوا، جس میں عمران خان نے مریم نواز کے معاملے پر کابینہ ارکان سے رائے لی اور پوچھا کسی کو ذیلی کمیٹی کے فیصلے پر اعتراض ہے؟ اس پر کابینہ ارکان نے کہا ہم اس کی توثیق کرتے ہیں۔
دوسری جانب وفاقی کابینہ اجلاس میں نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن اور اراکین کی تقرری، نیشنل پاور پارک مینجمنٹ آف کمپنیز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ میں فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کابینہ کے سامنے ایک سمری لائی گئی۔ سمری میں کسی وی آئی پی اور خاندانی سیاست کے امین کا نام خصوصی طور پر پیش نہیں ہوا۔ کابینہ نے ای سی ایل میں نام ڈالنے اور نکالنے کی تجاویز کی منظوری دی۔
ان کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں ای سی ایل سے متعلق 26 کیسز پر غور کیا گیا۔ سمری میں 14 نام کابینہ کے سامنے رکھے گئے، 8 نام نکالے گئے، ایک مسترد اور ایک موخر کیا گیا۔ کابینہ نے نامور شخصیت کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کا متفقہ فیصلہ کرتے ہوئے یلی کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کی ہے۔
لیگی رہنما رانا ثنا اللہ کی ضمانت پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کے وکلا کی کوشش تھی کہ کیس کا ٹرائل شروع نہ ہو۔ اس حوالے سے متعلقہ وزیر پریس کانفرنس میں اصل حقیقت سامنے لائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہآرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے قانون سازی پر آج کابینہ میں بحث نہیں ہوئی۔