اسلام آباد: (دنیا نیوز) شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مودی سرکار کے اقدامات سے بھارت میں کشیدگی عروج پر ہے، بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کے اقدامات کا کوئی ساتھ نہیں دے رہا، کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی غیرمعمولی نقل و حرکت خطرناک ہے، امن کو تہہ وبالا کرنے کا منصوبہ دکھائی دے رہا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا متنازعہ ترمیمی شہریت ایکٹ کیخلاف پوری دنیا میں بھارتی احتجاج کر رہے ہیں، احتجاج میں شامل لوگ سمجھتے ہیں مودی سرکار نے سیکولر انڈیا کا نظریہ دفن کر دیا، سیز فائز خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوچکا، سرحد پر لگی باڑ کئی جگہ سے کاٹی گئی، بھارتی فوج کی غیر معمولی نقل و حرکت دیکھنے میں آ رہی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا یہ سارے عوامل امن و امان کیلئے خطرہ دکھائی دے رہے ہیں، انٹیلی جنس اداروں نے ایل او سی پر نئی پیشرفت کو رپورٹ کیا، ایل او سی پر بھارت کی خلاف ورزیاں بڑھ چکی ہیں، بھارتی آرمی چیف کا بیان سب کے سامنے ہے، بھارتی وزیر دفاع اور وزیر خارجہ کی واشنگٹن میں ملاقاتیں ہوئیں، وہ دو پلس دو میں بلاوجہ پاکستان کا تذکرہ کرتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا بھارت نے جنوری 2019 سے اب تک 3 ہزار سے زیادہ بار ایل او سی کی خلاف ورزیاں کیں، ایل او سی کی خلاف ورزیوں میں 300 سے زیادہ لوگوں کو نشانہ بنایا جاچکا، امن و استحکام کا تحفظ سلامتی کونسل کے چارٹرمیں شامل ہے، ساری صورتحال کے پیچھے ہمیں سوچا سمجھا بھارتی منصوبہ دکھائی دے رہا ہے، بھارت میں جاری احتجاج کو چھپانا ان کی خواہش کے باوجود ممکن نہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا دنیا پوری طرح باخبر ہے کہ مودی سرکار کیا کر رہی ہے، خاموش رہنے والوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ خاموشی خطرناک ہے، یہ خاموشی پورے خطے کو خطرات سے دوچار کرسکتی ہے، جب 2 ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے ہوں تو بات خطے تک محدود نہیں رہے گی، بات بہت دور چلی جائے گی اور اس کے اثرات عالمی سطح پر ہوں گے۔