اسلام آباد(نمائندہ دنیا)پارلیمنٹ کی ذیلی پبلک اکاؤ نٹس کمیٹی میں آڈٹ حکام نے انکشاف کیا ہے کہ40روپے کی دوائی دو سوسے 2ہزار روپے تک بیچی جا رہی ہے ،ہم نے ڈریپ کا 2019کا سپیشل آڈٹ کیا ہے ،جس کی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی،وزارت صحت کی جانب سے وزیراعظم کے ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کا 2011 سے 2013 تک کا ڈیٹا فراہم نہیں کیا گیا۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤ نٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر شاہدہ اختر علی کی صدارت میں ہوا ۔ اجلاس کے دوران وزارت قومی صحت کے سال 2013-14 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔دریں اثنا قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کی ذیلی کمیٹی نے حکومت کی ہدایت کے باوجود ادویات کی قیمتیں کم نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے قیمتیں کم نہ کرنے والی ادویات کمپنیوں کی فہر ست طلب کر لی ۔