کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان میں سال 2019 میں بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کے 190 واقعات میں 150 افراد جاں بحق اور 500 سے زائد زخمی ہوئے، صوبے میں حالات کس قدر بہترہوئے۔
ماضی میں بلوچستان ملک دشمن قوتوں کے نشانے پر رہا اور کوئی بھی موقع جانے نہیں دیا گیا، مگرگذشتہ پانچ سالوں کے مقابلے میں سال 2019 خاصا پرامن رہا۔ مختلف نوعیت کے بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کے190 واقعات رونما ہوئے جن میں 150 افراد جاں بحق اور 530 زخمی ہوئے۔
سال 2018 کی نسبت دہشت گردی، تخریب کاری اور ٹارگٹ کلنک کے واقعات میں 55 فی صد کمی آئی، شہری حالات کی بہتری پر کافی مطمئن ہیں۔ 2019 میں وطن عزیز کی حفاظت کے لئے بلوچستان میں پولیس کے 21، لیویز کے 11 لیویز اور ایف سی کے 43 اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا جبکہ 145 اہلکار زخمی ہوئے۔
صوبائی وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ صوبے کے حالات میں بہتری ہماری سیکورٹی فورسز اور صوبائی حکومت کی بہتر پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ واضح رہے کہ 2014 میں 275، 2015 میں 310، 2016 میں 331، 2017 میں 263 جبکہ 2018 میں 313 اہلکار اور شہری دہشت گردی کا نشانہ بنے۔