اسلام آباد: (دنیا نیوز) شاہ محمود قریشی نے کہا ہے خطہ کسی کشیدگی کا متحمل نہیں ہوسکتا، پاکستان کی معاملے پر گہری نظر ہے، طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے، خطے میں استحکام چاہتے ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ نے بیان میں کہا ہے وہ جنگ کا ارادہ نہیں رکھتے، امریکا میں بھی ایک بہت بڑا طبقہ ہے جو نئی جنگ نہیں چاہتا، پاکستان امن کا خواہش مند ہے، بات چیت سے معاملات حل ہونے چاہئیں، کوشش ہے خطے میں کشیدگی نہ ہو، معاملات کی بہتری کیلئے سلامتی کونسل کو کردار ادا کرنا چاہیے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا پاکستان سمجھتا ہے خطے نے بہت بڑی قیمت ادا کی ہے اور کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا مختلف وزراء خارجہ سے تبادلہ خیال ہوا ہے، کل قطرکے وزیر خارجہ سے بھی بات ہوئی جو تہران تشریف لے گئے تھے، قطر کے وزیر خارجہ کی صورتحال پر نظر ہے اور مزید بھی رابطوں کا ارادہ ہے، معاملات کشیدگی اختیار کر رہے ہیں ایسے حالات میں بردباری کی ضرورت ہے۔
خیال رہے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد ایران کی جانب سے بغداد میں عین الاسد اور اربیل امریکی ہوائی اڈوں پر راکٹ حملے کیے گئے۔
سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے آپریشنز ہیڈ کوارٹر آکر کارروائی کی سربراہی کی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق عراق میں امریکی ایئربیس پر 30 میزائل داغے گئے۔
پنٹاگون نے عراق میں امریکی فوج کے اڈے پر حملے کی تصدیق کر دی۔ امریکی محکمہ دفاع کے مطابق حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے ایران سے کیا گیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی میزائل حملوں کے بعد پیغام میں کہا کہ سب کچھ ٹھیک ہے، امریکی فوج سب سے طاقتور ہے، وہ آج شام بیان جاری کریں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ متناسب جواب دے دیا، اسی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے ایرانی جنرل کو ہدف بنایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت سیلف ڈیفنس میں کارروائی کی۔