حکومتی وفد کی بہادر آباد آمد، خالد مقبول صدیقی کابینہ سے علیحدگی کے فیصلے پر قائم

Last Updated On 13 January,2020 03:08 pm

کراچی: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اسد عمر کی سربراہی میں تحریک انصاف کے وفد نے بہادرآباد میں ایم کیوایم کی قیادت سے ملاقات کی، متحدہ نے شکایتوں‌ کے انبار لگا دیئے. اسد عمر نے کنوینر ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروا دی تاہم کنوینر متحدہ وزارت سے علیحدگی کے فیصلے پر قائم رہے.

 

اتحادیوں کو منانے کیلئے حکومت متحرک، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر اسد عمر وفد کے ہمراہ ایم کیو ایم کے بہادرآباد پہنچے جہاں ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے ان سے ملاقات کی۔ ایم کیو ایم نے حکوتی وفد کے سامنے خوب گلے شکوے کئے اور شکایتوں کے انبار لگا دیئے، ایم کیو ایم کا موقف تھا کہ حکومت زبانی دعووں کی بجائے وعدوں پر عمل کرے خصوصا بلدیاتی اداروں کو فنڈز کی حتمی تاریخ دی جائے۔

اسد عمر نے کراچی سے متعلق متحدہ کے مطالبات کو جائز مانتے ہوئے انہیں پورا کرنے کی یقین دہانی کروائی، پی ٹی آئی کے وفد میں گورنرسندھ عمران اسماعیل سمیت دیگر پارٹی رہنما شامل تھے۔

ملاقات کے بعد پی ٹی آئی اور متحدہ رہنماوں نے مشترکہ کانفرنس سے خطاب کیا، وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ فروری کے پہلے ہفتے وزیراعظم عمران خان کراچی کے دورے کے دوران مختلف منصوبوں کا افتتاح کریں گے۔ کراچی کیلئے بڑے ترقیاتی منصوبوں پر جلد کام شروع ہوگا۔

 

اسد عمر نے مزید کہا کہ خواہش ہے کہ خالد مقبول کابینہ میں واپس شامل ہو جائیں، 162 ارب کے منصوبوں پر بریفنگ دی جائے گی۔ کراچی کے دو بڑے مسائل ہیں، پانی اور ٹرانسپورٹ کا، بہتر یہی ہے مل جل کر ملک کیلئے کام کریں۔ گورنر سندھ تبدیل نہیں ہو رہے، زبردست کام کر رہے ہیں۔

ایم کیو خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ حکومتی وفد کو خوش آمدید کہا، حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں، ملاقات تھی جو پہلے سے طے تھی۔ کل بھی کہا تھا کہ حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے، اس پریس کانفرنس میں کوئی سنسنی نہیں تھی، وزارت سے متعلق فیصلہ ابھی واپس نہیں لیا۔

واضح رہے کہ کنوینر متحدہ خالد مقبول صدیقی نے گزشتہ روز وفاقی وزارت سے استعفی دینے کا اعلان کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف حکومت نے ان سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے۔ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر اسد عمر اور گورنر سندھ کو متحدہ کو منانے کا ٹاسک دیا تھا جس پر آج بہادر آباد میں دونوں اتحادی جماعتوں کے رہنماوں کی ملاقات ہوئی۔