اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے پارلیمانی کمیٹی نے سکندر سلطان راجہ کے نام کی منظوری دے دی، نثار درانی سندھ اور شاہ محمد جتوئی بلوچستان سے ممبر ہوں گے، اپوزیشن اور حکومتی رہنماؤں میں اتفاق ہو گیا.
چیف الیکشن کمیشن کی تقرری کیلئے بالآخر حکومت اور اپوزیشن ایک نام پر مان ہی گئے، پارلیمانی کمیٹی نے سکندر سلطان راجہ کے نام کی منظوری دے دی ہے۔ تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کہتی ہیں پارلیمانی کمیٹی کے فیصلے سے وزیراعظم کو بھی آگاہ کر دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں سندھ سے ممبر کے لئے نثار درانی اور بلوچستان سے شاہ محمود جتوئی پر اتفاق ہوا ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو لکھے گئے خط میں 3 نام تجویز کئے گئے تھے، جس کے جواب میں شہباز شریف کے خط میں حکومت کو کہا گیا تھا کہ 25 نومبر کو شروع ہونے والے عمل کو غیر ضروری طور پر التوا کا شکار کیا جا رہا ہے، اپوزیشن کے ناموں پر بھی نظرثانی کی جائے۔ شہباز شریف نے ناصر کھوسہ، اخلاق تارڑ اور عرفان قادر کے نام تجویز کئے تھے تاہم بعد ازاں حکومت اور اپوزیشن کے مابین رابطوں میں موجودہ ناموں پر اتفاق طے پا گیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ 6 دسمبر سے خالی ہے جبکہ سندھ اور بلوچستان کے الیکشن کمیشن ممبران کی تقرریاں بھی گزشتہ ایک برس سے نہیں ہو سکی تھیں۔
سکندر سلطان راجہ انتہائی اچھی شہرت کے حامل بیوروکریٹ رہے۔ انہوں نے چیف سیکرٹری کے عہدے پر بھی اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔
نئے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ یکم دسمبر 1959ء کو پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق صوبہ پنجاب کے ضلع سرگودھا سے ہے۔ انہوں نے 4 جون 1987ء کو پاکستان سول سروس جوائن کی اور 30 نومبر 2019ء کو گریڈ بائیس کے افسر کی حیثیت سے ریٹائرڈ ہوئے۔ اپنی مدت ملازمت کے دوران سکندر سلطان راجہ سیکرٹری پیٹرولیم، سیکرٹری ریلوے، چیف سیکرٹری آزادکشمیر اور گلگت بلتستان بھی رہے۔