اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو (نیب) نے فواد حسن فواد کی ضمانت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت کی منسوخی کیلئے فوری طور پر اپیل کرے گا۔ اس کیلئے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی منظوری حاصل کر لی گئی ہے۔
خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انھیں ایک ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کی۔ فواد حسن فواد کے وکیل امجد پرویز نے نشاندہی کی کہ نیب نے ان کے موکل کو 5 ارب کے اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار کیا اور اُن کیخلاف ایک ارب مالیت کا ریفرنس دائر کیا۔ جن اثاثوں کو ان کیساتھ منسلک کیا جا رہا ہے، وہ سابق پرنسپل سیکرٹری کے نہیں ہیں۔
وکیل نے استدعا کی کہ فواد حسن فواد کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔ ہائیکورٹ کا وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر ایک ایک کروڑ کے مچلکوں کے عوض فواد حسن فواد کو رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
یاد رہے نیب نے فواد حسن فواد کو آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی ریفرنس اور اثاثہ جات کیس میں گرفتار کیا تھا۔ ہائیکورٹ نے آشیانہ ہاؤسنگ ریفرنس میں پہلے ہی ضمانت منظور کرلی جبکہ اور اثاثہ جات کیس میں ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ تاہم اب ان کی نئی بنیادوں پر درخواست ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔
نیب کا فواد حسن فواد کی ضمانت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو (نیب) نے فواد حسن فواد کی ضمانت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت کی منسوخی کیلئے فوری طور پر اپیل کرے گا۔ اس کیلئے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی منظوری حاصل کر لی گئی ہے۔
خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انھیں ایک ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کی۔ فواد حسن فواد کے وکیل امجد پرویز نے نشاندہی کی کہ نیب نے ان کے موکل کو 5 ارب کے اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار کیا اور اُن کیخلاف ایک ارب مالیت کا ریفرنس دائر کیا۔ جن اثاثوں کو ان کیساتھ منسلک کیا جا رہا ہے، وہ سابق پرنسپل سیکرٹری کے نہیں ہیں۔
وکیل نے استدعا کی کہ فواد حسن فواد کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔ ہائیکورٹ کا وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر ایک ایک کروڑ کے مچلکوں کے عوض فواد حسن فواد کو رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
یاد رہے نیب نے فواد حسن فواد کو آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی ریفرنس اور اثاثہ جات کیس میں گرفتار کیا تھا۔ ہائیکورٹ نے آشیانہ ہاؤسنگ ریفرنس میں پہلے ہی ضمانت منظور کرلی جبکہ اور اثاثہ جات کیس میں ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ تاہم اب ان کی نئی بنیادوں پر درخواست ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔