اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہو گیا، اجلاس کے دوران اتحادی جماعت جی ڈی اے نے آئی جی سندھ کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران آئی جی سندھ کی تعیناتی کے معاملے پر اتحادی جماعت گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے) اراکین نے اعتراض کر دیا۔
ذرائع کے مطابق حکومتی اراکین سندھ نے بھی آئی جی سندھ کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا جس کے بعد اراکین کے اعتراض پر گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلی سندھ سیّد مراد علی شاہ میں مزید مشاورت کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران عمران خان نے اتحادیوں سے رابطے جاری رکھنے کی ہدایت کر دی۔
وزیراعظم نے ہدایت دی کہ وفاقی وزیر اسد عمر جی ڈی اے اور دیگر اتحادیوں سے قریبی رابطہ رکھیں اور اتحادیوں کے ساتھ کوارڈینیشن کیلئے پی ایم آفس میں رابطہ افسر بھی تعینات کیا جائے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ معاشی ٹیم عوام کو ریلیف دینے کیلئے بھر پور کوشش کرے، مہنگائی کے حوالے معاشی ٹیم کابینہ کو بھی مطمئن کرے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سپریم کورٹ میں زیر سماعت ریلوے خسارہ کیس کا بھی تذکرہ ہوا، جس کے بعد وزیراعظم نے ہدایت دی کہ عدلیہ کو ہر لحاظ سے مطمئن کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں 15 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، متعدد نکات کی منظوری دی گئی، وفاقی کابینہ میں اسلحہ لائسنس کے اجراء کے لئے قواعد و ضوابط کا بھی جائزہ لیا گیا ، 50 لاکھ گھروں کے معاملے پر معاہدے پر دستخط کا معاملہ موخر کر دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے انرجی کے فیصلوں کی توثیق کردی ہے، وفاقی کابینہ نے اوگرا کے وائس چیرمین کے عہدے کی منظوری دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق ادارہ جاتی اصلاحات پر ہونیوالی پیشرفت کی رپورٹ بھی پیش کردی گئی، بچوں کے حقوق کیلیے نیشنل کمیشن بنانے کی منظوری دے دی گئی، وفاقی حکومت کی جگہ متعلقہ اتھارٹی لکھنے کی قواعد کی منظوری دے دی گئی۔
دوسری طرف کابینہ اجلاس کے دوران صدر اور وزیراعظم کے کیمپ آفسز بنانے کا اختیار ختم کرنے کے لیے قانون میں ترمیم کی بھی منظوری دے دی گئی۔ وفاقی کابینہ نے اسلحہ لائسنس کے اجراء سے متعلق پاکستان آرمز ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دی۔