اسلام آباد: (دنیا نیوز) بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں مہنگائی یا عوام کے معاشی قتل پر بات نہیں ہوئی بلکہ ایوان کو آرڈیننس فیکٹری بنا دیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ کو بے توقیر کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا وزیراعظم کے وعدے کے باوجود آئی جی سندھ نہیں بدلا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری کا پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ آج پھر سے پارلیمان کو بلڈوز کرنے کی کوشش کی گئی۔ آج معاشی بحران یا آٹے کے بحران پر نہیں بلکہ آرڈیننس پاس کروانے کیلئے اجلاس بلایا گیا تھا۔ پارلیمان میں قوانین پر باقاعدہ بات کی جاتی ہے۔ صدر ہاؤس آرڈیننس مشین بن چکا ہے۔ ہم ان تمام آرڈیننس کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم ارب پتیوں کیلئے دی جاتی ہے، کسانوں کیلئے کوئی سکیم نہیں ہوتی، ملک میں معاشی انصاف کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر آئی جی فون نہیں سنتا تو اسے فوری طور پر تبدیل کر دیا جاتا ہے۔ جب آئی جی سندھ کیلئے مشاورت ہوتی ہے، نام فائنل ہوتے ہیں تو پھر نئے آئی جی کو تعینات کیوں نہیں کیا جاتا؟
ان کا کہنا تھا کہ آئی ڈی پیز کے حقوق کا احترام نہیں کیا گیا۔ ان کے مسئلے کو جلد سے جلد حل کرنا چاہیے۔ فاٹا کے لوگوں کیلئے پاکستان کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں۔