لاہور: (دنیا نیوز) پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ اتحادی کو سوتن نہیں سمجھنا چاہیے، حکومت کی پہلی کمیٹی سے مذاکرات ہوئے، اب نئی کمیٹی سامنے آگئی، ہمیں نئی حکومتی کمیٹی کی سمجھ نہیں آئی، ہم سے کیے گئے وعدے پورے ہونے چاہئیں۔
سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی سے سی پی این ای کے وفد نے ملاقات کی۔ اس موقع پر پرویز الٰہی کا کہنا تھا ایک کمیٹی بنتی ہے دوسری ڈالی جاتی ہے، ہم نے بھی کمیٹی ڈالی ہے جو ابھی نکلی نہیں۔ انہوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ حکومت چلے اور اپنی مدت پوری کرے، ہم جس کے ساتھ چلتے ہیں نیک نیتی کے ساتھ چلتے ہیں۔
چوہدری پرویز الہی نے مزید کہا ہم کوشش کرتے ہیں کہ صبر کے ساتھ چلیں، طے شدہ چیزوں کی یقین دہانی کرواتے رہتے ہیں، احساس ہے کہ اگر حکومت کو نقصان پہنچا تو ہمیں بھی پہنچے گا، ہم بھی اسی حکومت کے ساتھی ہیں اس لیے نقصان سے بچنے کے لئے اصلاح کی کوشش کر رہے ہیں، اتحادی کو سوتن نہیں سمجھنا چاہیے، ہم ویٹ اینڈ امپرومنٹ کی پالیسی پر چل رہے ہیں۔
مسئلہ کشمیر پر پرویز الہٰی نے کہا موجودہ حکومت نے کشمیر کا ایشو اچھے طریقے سے عالمی سطح پر اجاگر کیا، ذوالفقار علی بھٹو کے بعد عمران خان نے اچھے طریقہ سے کشمیر کا مقدمہ لڑا۔
ادھر چودھری مونس الہیٰ کی جانب سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی میں تبدیلی کے معاملے پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی اپنے ہاتھوں سے معاملات کو خود کیوں سبوتاژ کر رہی ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ جہانگیر ترین، پرویز خٹک اورشہزاد ارباب پر مشتمل کمیٹی کے ساتھ مثبت پیشرفت ہو رہی تھی۔
We were making excellent progress with earlier committee comprising of @JahangirKTareen @PervezKhattakPK and @ShahzadArbab1 . Why is @pti out to self sabotage itself ??
— Moonis Elahi (@MoonisElahi6) January 31, 2020