پشاور: (دنیا نیوز) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہیں کہ یہاں سب کا حال پشاور بی آر ٹی جیسا ہے۔ جس شہر میں بی آر ٹی جیسا منصوبہ ہو، وہاں ایک ووٹ نہیں ملتا لیکن سب جیت گئے، پھر بھی حکومت کہتی ہے دھاندلی نہیں ہوئی۔
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے قائد مولانا فضل الرحمان کا پشاور میں تحفظ مدارس کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ گندم، چاول اور کپاس کسی کا ہدف بھی پورا نہیں جبکہ روپے کی قدر گرا کر بھی برآمدات کا ہدف نہیں حاصل کیا جا سکا۔
ان کا کہنا تھا کہ دھاندلی زدہ الیکشن کو ہم نے تسلیم نہیں کیا اور اس حکومت کی مخالفت جہاد ہے۔ مولانا نے الزام لگایا کہ کشمیر بیچنے والے اب کس منہ سے کشمیریوں سے یکجہتی کے لئے ریلیاں نکال رہے ہیں۔ کشمیر پر امریکی ثالثی کی حمایت والے کو کیا خبر کیا ہونے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا میں آپریشنز کی حمایت کرنے والے آج وہاں لاشوں پر واویلا کر رہے ہیں۔ جن پارٹیوں نے فاٹا انضمام کے حق میں ووٹ دیا، وہ قوم سے معافی مانگیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کس کے سامنے روئیں، عالمی سٹیبلشمنٹ آج چاہتی ہے کہ مدارس کو ختم کریں جبکہ ہم آزادی مارچ میں دنیا کو بتا دیا کہ ہم منظم اور پرامن لوگ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت تباہ ہو چکی، حکومت نے صرف ایک سال میں قرض لینے کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔ حکمرانوں کو ووٹ دینے والے آج اپنا سر پیٹ رہے ہیں۔