اسلام آباد: (دنیا نیوز) مولانا فضل الرحمن نے پیپلز پارٹی پی پی اور ن لیگ کو عطار کے لونڈے قرار دیتے ہوئے انیس فروری کو لاہور میں جلسہ عام کا اعلان کردیا۔ نئی تحریک کا نام ‘’چولہا جلاؤ، حکومت بھگاؤ’’ بھی دے دیا گیا.
تفصیل کے مطابق آزادی مارچ میں علامتی طور پر اکٹھی اور عملاً الگ الگ نو جماعتی اپوزیشن اتحاد بالاخر ٹوٹ گیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے نو جماعتی اپوزیشن میں سے چھ جماعتوں کو حقیقی اپوزیشن قرار دے دیا۔
انہوں نے پی پی اور ن لیگ کو ساتھ لینے کے حوالے سے عطار کے لونڈے قرار دیتے ہوئے انیس مارچ کو لاہور میں بڑے جلسہ عام اور پھر چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں جلسوں کا اعلان کر دیا۔
اس موقع پر محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتی کہ نواز شریف کو کیا ہوا؟
مرکزی جمیعت اہلحدیث کے سربراہ علامہ ساجد میر نے کہا کہ اگر کوئی ووٹ کو عزت دینے سے پیچھے ہٹ جائے تو ہم تو پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔
جن جماعتوں نے حکومت کے خلاف تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، ان میں جے یو آئی، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی، جے یو پی، قومی وطن پارٹی، نیشنل پارٹی اور مرکزی جمیعت اہلحدیث شامل ہیں۔