لندن: (دنیا نیوز) ڈاکٹرز کی ہدایت کے باوجود نوازشریف کا آپریشن دو بار مئوخر کر دیا گیا، سابق وزیراعظم نے آپریشن مریم نواز کی لندن آمد سے مشروط کر دیا۔ ذاتی معالج کا کہنا ہے تاخیر صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہوسکتی ہے، شہباز شریف نے مریم نواز کو والد کے پاس جانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کر دیا۔
لندن میں ڈاکٹرز کی ہدایت کے باوجود نواز شریف کا آپریشن موخر، سابق وزیراعظم نے آپریشن مریم نواز کی آمد سے مشروط کر دیا۔ ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ نواز شریف کا کارنری انٹروینشن تیس جنوری کو ہونا تھا لیکن سابق وزیراعظم کی خواہش تھی کہ مریم نواز ان کے پاس ہوں، اب چھ فروری کی اپائنٹمنٹ بھی موخر کر دی گئی ہے، نواز شریف نے واضح کر دیا ہے کہ مریم نواز لندن آ جائیں تب ہی وہ آپریشن کرائیں گے۔
ڈاکٹر عدنان نے متنبہ کیا ہے کہ کارڈیک انٹروینشن نوازشریف کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، شہباز شریف نے بھی مریم نواز کو والد کے پاس جانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کر دیا ہے، ان کا کہنا ہے،لندن کے رائل برومپٹن اسپتال کے معالجین نے دل کی شریانوں میں خون کے بہاؤ میں رکاوٹیں، دل کے بڑے حصے کے شدید متاثرہونے کا انکشاف کیا ہے۔ مریم نوازکے پاس نہ ہونے پر دوبار’’کارڈیک کیتھی ٹرائزیشن‘‘کا طے شدہ عمل تبدیل کرنا پڑا۔
صدر نواز لیگ کہتے ہیں متعدد جان لیوا بیماریوں کے لاحق ہونے سے نواز شریف کی صحت کی صورتحال نازک ہے، زندگی کےمشکل ترین وقت میں مریم نواز اپنے والد کیلئے غم بانٹنے کا باعث بنیں، انہیں دیکھ بھال کیلئے لندن آنے کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے۔