لاہور: (دنیا نیوز) لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نوازشریف کا مریم نواز کے بغیرعلاج نہ کرانے کا تاثر درست نہیں، میڈیکل بورڈ کے ڈاکٹرز اپنا کام ایمانداری سے نہیں کر رہے۔
دنیا نیوز کے پروگرام ’’اختلافی نوٹ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت نےمجھ پرمنشیات کاجھوٹامقدمہ بنایا، حکومت کوجھوٹےمقدمات بناتےہوئےشرم آنی چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہائیکورٹ سے سزا معطل ہونے پر بہت سے لوگ باہر گھوم رہے ہیں۔ سزامعطل ہونے پر ای سی ایل میں نام شامل کرنے کی کوئی شق نہیں۔ حکومت اپوزیشن کیخلاف انتقامی کارروائیاں کررہی ہے۔ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس کوکبھی مکمل نہیں سمجھاجائےگا۔
اس سے قبل رانا ثناء کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان ناراض ہیں، شہباز شریف واپس آرہے ہیں، مولانا کو منائیں گے، پی ٹی آئی سے اتحادیوں سمیت 22 کروڑ عوام ناراض ہے، اتحادی پی ٹی آئی کی کشتی سے جتنا جلدی چھلانگ لگالیں بہتر ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے خلاف مقدمے میں اب تک 10 پراسکیوٹرز کو 6 کروڑ روپے دیئے گئے، اپنے شہریوں کیخلاف منشیات کے جھوٹے کیسز بنانا شرم کی بات ہے، ہمیں مطلوبہ معلومات فراہم نہیں کی جا رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ واٹس ایپ کے ذریعے جج کا تبادلہ کر دیا گیا، بے گناہ اور بے قصور افراد کی ضمانتیں ہو رہی ہیں، سعد رفیق، احسن اقبال، شاہد خاقان، حمزہ شہباز کی بھی ضمانت ہوگی۔
رانا ثناء کا کہنا تھا پی ٹی آئی مشرف کے فیصلے پر واویلا مچا رہی تھی، تحریک انصاف سرعام پھانسی کی مذمت کر رہی تھی، کل قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر نے خود سر عام پھانسی کی قرارداد پیش کی، کل منظور ہونیوالی قرارداد پی ٹی آئی کیلئے پھٹکار ہے۔ انہوں نے کہا مطالبہ ہے جتنا جلدی ہوسکے مڈ ٹرم الیکشن کرائے جائیں، (ن) لیگ وسط مدتی سیٹ اپ کے حق میں نہیں۔