سینیٹ اجلاس میں نیکٹا اتھارٹی ترمیمی بل کی منظوری دی دے گئی

Last Updated On 10 February,2020 09:35 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ نے نیکٹا اتھارٹی ترمیمی بل منظور کرلیا، نیکٹا اتھارٹی بورڈ آف گورنرز پر مشتمل ہوگی۔

تفصیل کے مطابق سینیٹ اجلاس میں نیکٹا اتھارٹی ترمیمی بل کی منظوری دی دے گئی ہے۔ یہ بل سینیٹر اعظم سواتی کی جانب سے منظوری کے لیے پیش کیا گیا۔

بل کے مطابق نیکٹا اتھارٹی کا بورڈ آف گورنرز ہوگا جس میں وزیر داخلہ، ایک سینیٹر اور رکن قومی اسمبلی، سیکریٹریز دفاع، داخلہ، قانون وانصاف، فنانس، ڈی جی آئی بی، آئی ایس آئی، ایم آئی، ایف آئی اے، چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر کے ہوم سیکریٹریز اور آئی جیز شامل ہوں گے۔

چیئرمین صادق سنجرانی کے زیر صدارت سینیٹ اجلاس میں رئیل سٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کا بل 2018ء بھی منظور کر لیا گیا جسے سینیٹر محسن عزیز نے پیش کیا۔

سینیٹر سسی پلیجو نے پولیو کے پھیلاؤ کے حوالے سے تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے دعوے کئے تھے کہ خیبر پختونخوا سے پولیو ختم کر دینگے لیکن پاکستان میں پولیو کیسز میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے۔ دیگر بیماریوں نے پاکستان کا رخ کر لیا تو کیا ہوگا؟

سینیٹر قرۃ العین مری کا کہنا تھا بابر بن عطا کی وجہ سے پولیو ٹائپ ٹو وائرس ملک میں واپس آیا، انھیں سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے۔ حکومت بتائے ملک سے ختم ہونیوالے وائرس کو واپس لانے والوں کیخلاف کیا ایکشن لیا؟ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ بابر بن عطا کو گرفتار کرکے تحقیات ہونی چاہیے جبکہ لیگی سینیٹر آصف کرمانی نے بھی ان کی گرفتاری کی حمایت کی۔

سینیٹر مشاہد اللہ خان نے اسحاق ڈار کے گھر کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ لیگی رہنما کے ساتھ انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے۔ اگر پناہ گاہ بنانا ہے تو بنی گالہ کو بنایا جائے۔

سینیٹ نے سینیٹر مشاہد حسین سید کی طرف سے چین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی پیش کی جانے والی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی جس میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث چین کے عوام اور حکومت مشکلات کا شکار ہیں۔ ہم مشکل کی اس گھڑی میں چین کے عوام اور حکومت کے ساتھ ہیں۔ چین کی حکومت نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے جو اقدامات کیے، ہم ان کی بھر پور حمایت کرتے ہیں۔ بعد میں سینیٹ کا اجلاس منگل کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔