لاہور: (عبدالقادر مدنی سے) وزیراعظم عمران خان نے یوٹیلیٹی سٹورز کے لیے 10 ارب روپے کا ریلیف پیکیج فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، تاہم آبادی کے تناسب سے یوٹیلیٹی سٹورز کی کم برانچز نے ریلیف پیکیج کی افادیت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ سٹورز پر متعدد اشیا تاحال دستیاب ہی نہیں ہیں۔
روزنامہ دنیا کو موصول ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں 22 کروڑ عوام کیلئے یوٹیلیٹی سٹورز کی 5 ہزار سے زائد شاخیں موجود ہیں۔ اس تناسب سے 44 ہزار افراد کیلئے ایک یوٹیلیٹی سٹور مختص ہے۔ اسی طرح صوبائی دارالحکومت لاہور کی آبادی تقریباً 1 کروڑ 20 لاکھ کے قریب ہے جبکہ یوٹیلیٹی سٹورز کی تعداد 11 ہے جوکہ دو ریجنز پر مشتمل ہیں۔ اس تناسب سے لاہور کے 1 لاکھ 9 ہزار باسیوں کیلئے صرف ایک یوٹیلیٹی سٹور مختص ہے۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن گزشتہ 6 سال سے مالی بحران کا شکار ہے مسلم لیگ ن کی سابق حکومت کی جانب سے یوٹیلیٹی سٹورز پر ہر سال رمضان المبارک اور دیگر ایام میں سبسڈی کا اعلان کیا جاتا رہا لیکن یوٹیلیٹی سٹورز کو سبسڈی کی رقم فراہم ہی نہ کی گئی جس کے باعث وفاقی حکومت یوٹیلیٹی سٹورز کی 25 ارب روپے کی نادہندہ ہوگئی۔ لاہور کے یوٹیلیٹی سٹورز پر تاحال اشیائے ضروریہ کی عدم دستیابی کی صورتحال مکمل طور پر ختم نہیں ہوسکی۔ دال ماش، دال مسور، دال مونگ، بیسن اور کالے چنے سمیت متعدد اشیائے ضروریہ کی عدم دستیابی جاری ہے۔
اس حوالے سے منیجر یوٹیلیٹی سٹور اور یوٹیلیٹی سٹورز ایمپلائیز ویلفیئر یونین کے جنرل سیکرٹری الیاس منہاس نے کہا ہے کہ حکومت سے گزشتہ ڈیڑھ سال سے سبسڈی کی رقم کا مطالبہ کر رہے تھے گزشتہ حکومت کی جانب سے پانچ سال یوٹیلیٹی سٹورز پر سبسڈی تو دی جاتی رہی لیکن سبسڈی کی رقم فراہم نہ کی گئی جس سے یوٹیلیٹی سٹورز مالی بحران کا شکار ہوئے تاہم اب موجودہ حکومت نے 25 ارب کی خطیر رقم میں سے 1 ارب گزشتہ رمضان المبارک اور 6 ارب روپے گزشتہ ماہ جاری کئے، جبکہ 15ارب روپے کا مزید ریلیف پیکیج فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے ویران یوٹیلیٹی سٹورز میں صارفین کی تعداد بڑھنے لگی ہے۔