اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے نکالنے یا ستمبر تک کی مہلت دینے سے متعلق فیصلہ لینے کیلئے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا پلینری اجلاس فرانس کے دارالحکومت پیرس میں کل سے شروع ہو گا جو 21 فروری تک جاری رہے گا۔
پاکستان کو اجلاس میں شریک 39 ممالک کے نمائندوں پر مشتمل فیٹف تنظیم میں کسی بھی خطرناک فیصلے سے بچنے کیلئے 3 ووٹ درکار ہیں تاہم پاکستان کو ان کے مقابلے میں سعودی عرب، ترکی، ملائشیا، چائنا، گلف کو آپریشن کونسل، امریکہ، یورپی یونین کی سفارتی حمایت حاصل ہوگئی، توقع ہے کہ سعودی عرب، ترکی، ملائشیا، چائنا، کینیڈا، امریکہ، برطانیہ، روس، سنگاپور، اٹلی، جاپان، فرانس، جرمنی، یونان، ارجنٹینا، آسٹریلیا کی حمایت ملنے کی صورت میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کا متفقہ فیصلہ ہو جائے گا۔
وفاقی وزیراقتصادی امور حماد اظہر کی سربراہی میں پاکستان کا اعلیٰ سطح کا وفد پیرس روانہ ہو گیا جس میں ڈائریکٹر جنرل فنانشل مانیٹرنگ یونٹ، ڈائریکٹر جنرل وزارت خارجہ بھی شامل ہیں، وفد پیرس جائزہ مکمل ہونے تک قیام کرے گا، اجلاس میں اگر پاکستان کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا تو پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے اور کمپلا ئنٹ ممالک کی صف میں شامل کر لیا جائے گا اور اگر ایسا نہ ہو سکا تو پاکستان کے ذ مہ بقیہ 22 شرائط میں سے 12 شرائط پر عمل درآمد کیلئے ستمبر 2020 تک کی ڈیڈ لائن د ئیے جانے کے امکانات ہیں۔
بقیہ 12 شرائط پر عمل درآمد کیلئے پاکستان کو مزید 2 جائزہ سیشن کا سامنا کرنے کا پابند کر دیا جائے گا جن میں پہلا فیٹف جائزہ جون 2020 میں اور دوسرا فیٹف جائزہ ستمبر 2020 میں مکمل کر کے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال دیا جائے گا۔