لاہور: (شبیر حیدر ظفر) چین میں کورونا وائرس کے باعث پاکستان میں ادرک اور لہسن کی قلت کا خدشہ پیدا ہو گیا، جنوری سے لیکر اب تک چین سے ادرک اور لہسن نہیں منگوایا گیا۔
گزشتہ سال 2018-19 میں چین اور تھائی لینڈ سے ادرک 10 ارب 90 کروڑ 90 لاکھ 13 ہزار روپے کی منگوائی گئی جبکہ لہسن چین، افغانستان ، ایران اور ملائشیا سے 4 ارب 5 کروڑ 70 لاکھ 83 ہزار روپے کا منگوایا گیا۔ گزشتہ سال چین سے 66 ہزار 403 ٹن ادرک 7 ارب 94 کروڑ 55 لاکھ 50 ہزار روپے اور تھائی لینڈ سے 23 ہزار 710 ٹن دو ارب 96 کروڑ 64 لاکھ 58 ہزار روپے کی منگوائی گئی۔ گزشتہ سال لہسن چین سے 31 ہزار 418 ٹن 4 ارب تین کروڑ 98 لاکھ 95 ہزار روپے، افغانستان سے 117 ٹن ایک کروڑ 8 لاکھ 23 ہزار، ایران سے 20 ٹن 22 لاکھ 72 ہزار روپے، ملائشیا سے 32 ٹن 40 لاکھ 93 ہزار روپے کا منگوایا گیا۔
رواں سال دسمبر تک 6 ماہ میں ادرک، چین اور تھائی لینڈ سے 7 ارب 8 کروڑ 5 لاکھ دس ہزار روپے کی منگوائی گئی جبکہ لہسن چین، افغانستان اور ایران سے 5 ارب 14 کروڑ 61 لاکھ 82 ہزار روپے کا منگوایا گیا۔ رواں سال جولائی سے دسمبر تک ادرک چین سے 40 ہزار 778 ٹن، 6 ارب 79 کروڑ 92 لاکھ 12 ہزار روپے اور تھائی لینڈ سے 1632 ٹن 28 کروڑ 12 لاکھ 98 ہزار روپے کی منگوائی گئی ہے۔ لہسن چین سے 23665 ٹن 4 ارب ایک کروڑ 44 لاکھ 84 ہزار 5 سو روپے، افغانستان سے 1588 ٹن 17 کروڑ 52 لاکھ 60 ہزار روپے اور ایران سے 11408 ٹن 95 کروڑ 64 لاکھ 37 ہزار 5 سو روپے کا منگوایا گیا ہے۔
اب کورونا وائرس کے باعث چین سے برآمدات بند کر دی گئی ہیں جس کے باعث ذرائع کے مطابق آنیوالے دنوں میں ادرک اور لہسن کی قلت کا خدشہ ہے جبکہ ادرک کی قلت کا سب سے زیادہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، کیونکہ ادرک، چین اور تھائی لینڈ سے برآمد کی جاتی ہے۔ اب تھائی لینڈ سے ایک لاکھ ٹن کے قریب ادرک منگوانی پڑے گی جو کہ ناممکن ہے۔ ذرائع کے مطابق آنیوالے دنوں میں ادرک کی قیمت ایک ہزار روپے تک پہنچ سکتی ہے کیونکہ اب تھائی لینڈ سے آنیوالی ادرک سے قلت پوری نہیں ہو پائے گی۔ سیکرٹری مارکیٹ کمیٹی شہزاد چیمہ نے کہا کہ لہسن، مارچ کے پہلے ہفتہ میں اپنا آنا شروع ہو جائے گا اور قلت ختم ہو جائے گی، ادرک چین سے بند ہونے کے بعد تھائی لینڈ سے امپورٹ کر رہے ہیں، بہت زیادہ قلت نہیں ہوگی اس کے حل کیلئے بھی کوشش کر رہے ہیں، قیمتوں کو بھی کنٹرول کرنے کی کوشش کی جائے گی۔