کوئٹہ: (دنیا نیوز) چین سے پھیلنے والے کرونا وائرس کے بعد ایران میں ہونے والی ہلاکتوں کے بعد وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ چین سے پھیلنے والے کرونا وائرس سے اب تک ایران میں اس پر اسرار بیماری کے باعث 5 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ایران میں ہونے والی ہلاکتوں کے بعد وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بلوچستان میں ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، دونوں رہنماؤں نے ایران میں کرونا وائرس کے پھیلنے کی اطلاعات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
Had communication with PM and Federal health minister on Coronovirus... from first day all precautionary steps being taken
— Jam Kamal Khan (@jam_kamal) February 22, 2020
Dedicated cell/teams are vigilance, precautions taken, things for emergency and rest been told
People are req to keep track and see if any swine flu signs
مزید برآں وزیر اعلیٰ بلوچستان کی کرونا وائرس سے متعلق امور پر وزیراعظم کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ظفر اللہ سے بھی فون پر بات چیت کی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کیا کہ صوبے میں کرونا وائیرس سے بچاؤ کے تمام اقدامات کی خود نگرانی کر رہا ہوں، کرونا وائیرس سے بچاؤ اوراحتیاطی تدابیر کے لیۓ خصوصی ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں۔
جام کمال کا مزید کہنا تھا کہ ضلعی صحت افسران کو تمام احتیاطی تدابیر کی ہدایت کی گئی ہے۔ خصوصی طبی ٹیمیں تفتان اور دیگر حساس علاقوں میں تعینات کردی گئی ہیں۔ یران سے منسلک اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے ۔
دوسری طرف محکمہ صحت نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی ہدایت پر ایران سے منسلک سرحدی علاقوں میں طبی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
محکمہ صحت کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائیرس کی روک تھام کے اقدامات اور احتیاطی تدابیر کا آغاز کردیا، تفتان بارڈر پر پہلے سے 2 ڈاکٹر تعینات ہیں، مزید 7 ڈاکٹر 8 تھرمل گن کے ساتھ تفتان پہنچ گئے ہیں۔
محکمہ صحت کے مطابق اسلام آباد سے این آئی ایچ کی ٹیمیں بھی تفتان پہنچ رہی ہیں جو طبی عملے کو تربیت بھی دینگی، جنوری 2020ء سے ابتک ایران سے واپس آنے والے زائرین سے کھانسی اور بخار کی صورت میں قریبی ہسپتال میں اپنا طبی معائنہ کرائیں۔