اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی پاکستان کسی تنازعے کا حصہ بنے گا۔
اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سفارت کاری کو پہلی دفاعی لائن کی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ پاکستان دنیا میں قیام امن کے لیے پرعزم ہے لیکن ہم ایسے دور سے گزر رہے ہیں جہاں امن اور تنازعات کے چیلنجز درپیش ہیں۔ خطے کے امن کو فاشسٹ نظریات سے خطرات لاحق ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں امن کے لیے پاکستان کے اقدامات کی دنیا معترف ہے۔ امریکا طالبان امن معاہدے میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا۔ افغانستان میں امن واستحکام کے لیے دوحہ معاہدہ اہم سنگ میل ہے۔ افغان قیادت پر اب مسئلے کے سیاسی حل کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کے سنگین حالات سے دنیا کے تمام ممالک کو آگاہ کرنیکی ضرورت ہے، وزیر خارجہ
ان کا کہنا تھا کہ آر ایس ایس نظریات پر عمل پیرا بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں ظلم ڈھا رہی ہے۔ مودی حکومت کے اقدامات سے خطے کے امن کو خطرات لاحق ہیں۔ گزشتہ سال فروری میں پاکستان نے بھارتی جارحیت کا ذمہ داری سے جواب دیا۔
وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں کے خلاف انتقامی پالیسیاں بنائی جا رہی ہیں جبکہ دوسری جانب کرتارپور راہداری امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اظہار ہے۔ اس کے علاوہ ہم نے مسلم امہ میں ہم آہنگی کے فروغ کے لیے عملی اقدامات کیے۔ پاکستان گزشتہ 40 سال سے افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔ بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھاتے ہوئے پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتی۔