اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام کو او آئی سی سے بہت سی توقعات ہیں۔ کشمیر کی صورتحال پر اس کا خصوصی اجلاس ہونا چاہیے۔
اسلام آباد میں سیکرٹری جنرل او آئی سی کے نمائندہ خصوصی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسلامی تنظیم کی کشمیر کے حوالے سے بہت سی قراردادیں موجود ہیں۔ یوسف ایم الدوبے کو کشمیر کی صورتحال اور لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزی سے آگاہ کیا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت میں امتیازی قانون کا نفاذ کرکے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی زندگی تنگ کی جا رہی ہے۔ نئی دہلی میں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔ بھارت کے رویے سے پاکستانیوں کی دل آزاری ہوئی۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں بل پر احتجاج کی کیفیت ہے۔ متنازع شہریت قانون پر مسلمانوں کے علاوہ ہندوؤں نے بھی آواز بلند کی ہے۔
اس سے قبل او آئی سی سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے جموں وکشمیر یوسف ایم الدوبے نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں کی خلاف ورزی میں، پانچ اگست 2019ء سے اٹھائے گئے بھارتی اقدامات زیر گفتگو آئے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات کی بدولت مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق شدت سے پامال ہو رہے ہیں۔ دورہ پاکستان کے دوران، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کے بیانات اس بات کے ثبوت ہیں کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ دنیا کے تمام متعلقہ ادارے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے پیش نظر متحرک ہوں۔ خطے کے امن واستحکام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں ہونا ضروری ہے۔
او آئی سی سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ او آئی سی مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حقوق کے لیے اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کرے گی۔