اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملکی ترقی کراچی کی ترقی سے وابستہ ہے۔ شہر قائد ملکی معیشت میں انجن آف گروتھ کا کردار ادا کرتا ہے۔ ملکی معیشت کی ترقی کے برآمدات میں اضافہ جبکہ برآمدات میں اضافہ کو یقینی بنانے کےلئے ضروری ہے کہ کراچی کی بندرگاہیں اور نقل و حمل کی سہولتوں کو مزید بہتر بنایا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کی تعمیر و ترقی کےلئے وفاقی حکومت کی جانب سے مکمل ہونے والے اور نئے ترقیاتی منصوبوں کے حوالہ سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر برائے بحری امور سیّد علی حیدر زیدی، گورنر سندھ عمران اسماعیل، متعلقہ وفاقی و صوبائی سیکرٹریز و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
وزیرِاعظم کو سندھ کےلئے وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ 162 ارب روپے کے ترقیاتی پیکیج کے حوالے سے اب تک کی پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں اب تک مکمل شدہ اور جون 2020ءتک مکمل کئے جانے والے منصوبوں خصوصاً کراچی کی تعمیرو ترقی کے لئے نئے ترقیاتی منصوبوں اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت مختلف اہم منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سخی حسن فلائی، فائیو سٹار اور کے ڈی اے فلائی اووز، 6.4 کلومیٹر طویل نشتر روڈ جبکہ منگھو پیر سڑک کے ایک حصے کا افتتاح گذشتہ ہفتے کیا گیا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کا انفراسٹرکچر مارچ 2021ء تک مکمل کرلیا جائے گا۔ بنارس سے جام چکرو تک 66 انچ کی واٹر سپلائی لائن کا 95 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ بقیہ کام اپریل تک مکمل کر لیا جائے گا۔
کراچی میونسپل کارپوریشن کے فائر فائٹنگ سسٹم کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے بتایا گیا کہ اب تک اس منصوبے پر ایک ارب سے زائد خرچ کئے جاچکے ہیں اس منصوبے کے تحت پچاس فائر ٹینڈرز سسٹم میں شامل کئے جائیں گے۔
اجلاس میں جناح ایونیو پر فلائی اوور کی تعیمر، گرین لائن کو فعالیت کے حوالے سے پیشرفت، سندھ کے دیگر علاقوں میں وزیراعظم پیکیج کے حوالے سے ترقیاتی منصوبوں اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت مختلف بڑے منصوبوں خصوصاً واٹر فلٹریشن پلانٹس، لیاری ایکسپریس وے کی بہتری، کراچی ناردرن بائی پاس کی توسیع وغیرہ جیسے منصوبوں کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی کی تنظیم نو اور استعداد کار میں اضافہ کیا جائے گا تاکہ ترقیاتی منصوبوں پر بروقت عملدرآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کراچی میں پانی صاف کرنے خصوصاً سیوریج اور آبی آلودگی کے مسئلہ پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی کراچی کی ترقی سے وابستہ ہے۔ شہر قائد ملکی معیشت میں انجن آف گروتھ کا کردار ادا کرتا ہے۔ ملکی معیشت کی ترقی کے برآمدات میں اضافہ جبکہ برآمدات میں اضافہ کو یقینی بنانے کےلئے ضروری ہے کہ کراچی کی بندرگاہیں اور نقل و حمل کی سہولتوں کو مزید بہتر بنایا جائے۔
ان کاکہنا تھا کہ کراچی کی آبادی کے لحاظ سے تعمیر و ترقی اور شہری سہولیات کی ضروریات کو ماضی میں نظر انداز کیا گیا۔ وفاقی حکومت کراچی کی تعمیر و ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے ضمن میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے حوالے سے پرعزم ہے۔