اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کرونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مرض روک تھام کے لیے پہلے سے الرٹ ہیں۔
تفصیل کے مطابق وزیراعظم کے زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں اراکین اسمبلی کو درپیش عوامی مسائل کے فوری حل پر مشاورت کی گئی جبکہ وزرا اور اراکین نے شکوے شکایات بھی کیں۔
ارکان نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور سیکرٹری توانائی کے عدم تعاون کی شکایات کرتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری ارکان اسمبلی کی بات نہیں سن رہے اور بیورو کریسی تعاون نہیں کر رہی جبکہ بلوچستان حکومت بھی بات سننے کو تیار نہیں ہے۔
اجلاس میں کورونا وائرس سے بچاؤ کی تجاویز پر بھی گفتگو ہوئی اور بلوچستان سے منسلک سرحد بند کرنے کی تجویز زیر غور آئی۔
وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے پہلے سے الرٹ ہیں۔ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے بڑا چیلنج توانائی کا شعبہ ہے جس میں خسارے کے باوجود عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کی ہے لیکن ماضی کے معاہدے ریلیف اقدامات میں رکاوٹ ہیں۔ مہنگی بجلی بنا کر سستی بیچ رہے ہیں ایسے میں خسارہ کیسے پورا ہوگا۔ حکومت کی پوری توجہ مہنگائی میں کمی پر مرکوز ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے انتہا پسندانہ اقدامات سے بھارت کا تشخص بڑی بری طرح پامال ہو چکا ہے۔ آج پاکستان اوپر جا رہا ہے اور بھارت پیچھے جا رہا ہے۔