کرونا وائرس: کراچی میں پی ایس ایل کے بقیہ میچز تماشائیوں کے بغیر کرانے کا فیصلہ

Last Updated On 12 March,2020 09:19 pm

کراچی : (دنیا نیوز) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2020ء کے کراچی میں ہونے والے بقیہ چار میچز کے دوران شائقین کرکٹ سٹیڈیم میں بیٹھ کر میچ نہیں دیکھ سکیں گے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2020ء کے میچز زور و شور سے جاری ہیں، لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کے خلاف اسوقت 26 واں میچ کراچی میں کھیلا جا رہا ہے جس میں شائقین کو میچ دیکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔

تاہم اب سندھ حکومت کی طرف سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2020ء کے کراچی میں ہونے والے بقیہ چار میچز کے دوران شائقین کرکٹ سٹیڈیم نہیں آ سکیں گے۔

واضح رہے کہ بقیہ چار میچز میں پشاور زلمی ملتان سلطانزکیساتھ ٹکرائے گی، کراچی کنگز اسلام آباد کے مد مقابل ہوگی۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اپنے آخری میچ میں عماد وسیم الیون کے ساتھ کراچی میں نبرد آزما ہو گی۔ چوتھا میچ کوالیفائر ہو گا۔

یہ فیصلہ وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ کی زیرصدارت کرونا ٹاسک فورس اجلاس میں کیاگیا، وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ آج کے میچ میں شائقین کو کھیل دیکھنے کی اجازت دی گئی کل سےہونےوالے میچز شائقین میدان کے بجائے ٹی وی پر دیکھیں گے، کرونا کے معاملے پرمزید رسک نہیں لے سکتے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مرتضیٰ وہاب کی جانب سے ٹویٹر پر جاری بیان کے مطابق پی ایس ایل کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ کراچی میں آج ہونے والے میچ میں تو شائقین موجود ہیں تاہم کل اور دیگر میچز بند سٹیڈیم میں ہوں گے۔ یہ فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔

 

دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ کاکہنا ہے کہ حکومتِ سندھ کی سفارش پر پی ایس ایل 2020ء کے آئندہ میچز خالی نیشنل سٹیڈیم کراچی میں منعقد کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

اس فیصلے کا اطلاق 13 مارچ بروز جمعہ سے ہوگا تاہم آج نیشنل سٹیڈیم کراچی میں کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کے مابین میچ کے لیے اسٹیڈیم کا رخ کرنے والے تماشائیوں سے درخواست ہے کہ وہ حکومتِ سندھ کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری پر مکمل عمل کرتے ہوئے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ یہ فیصلہ کھلاڑیوں، آفیشلز، تماشائیوں اورمیڈیا کی صحت اور حفاظت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

فیصلے کا اطلاق پی سی بی سے منظور شدہ کمرشل پارٹنرز، میڈیا نمائندگان اور دیگر سروس فراہم کرنے والے افراد پر نہیں ہو گا۔ اس کے علاوہ کھلاڑیوں، سپورٹ اسٹاف اور فرنچائز مالکان کےاہل خانہ کو بھی سٹیڈیم میں داخلے کی اجازت ہوگی۔

اس دوران پی سی بی نے کھلاڑیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہاتھ ملانے سے اجتناب کریں۔ پی سی بی مداحوں سے بھی درخواست کرتا ہے کہ وہ کھلاڑیوں سے آٹوگراف ، تصاویر یا سیلفیز لینے سے اجتناب کریں۔

علاوہ ازیں پی سی بی نے فیصلہ کیا ہے کہ میچ کےبعد کھلاڑی، حریف ٹیم کے اسکواڈ میں شامل اراکین سے ہاتھ ملانے کی بجائے زبانی کلام کریں۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کا کہنا ہے کہ کرکٹ میں صحت اور حفاظت کو ہمیشہ ترجیح دی جاتی ہے۔ پی سی بی کھلاڑیوں، آفیشلز، تماشائیوں، میڈیا، سروس پرووائیڈرز اور سیکورٹی اہلکاروں کی صحت اور حفاظت کا مکمل خیال رکھتا ہے۔

وسیم خان نے کہا کہ حکومتِ سندھ کی سفارش کے بعدپی سی بی نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ کراچی میں شیڈول آئندہ میچز خالی نیشنل سٹیڈیم میں منعقد ہوں گے۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے مزید کہا کہ پی سی بی کراچی کے فینز سے ہمدردی رکھتا ہے جنہوں نے پی ایس ایل 2020 کے ابتدائی میچوں سمیت گذشتہ ایڈیشن کے 8 میچوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا تاہم حکومتِ سندھ کی سفارش کے بعد ہمارے لیے بطور احتیاطی تدابیر یہ فیصلہ کرنا ضروری تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں پی سی بی کھلاڑیوں اور ٹیموں کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے اوراس حوالے سے انہیں مکمل باخبر رکھا جارہا ہے۔ وسیم خان نے کہا کہ کھلاڑیوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے اور ہم اس سلسلے میں ان کے تعاون کے مشکور ہیں۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہا کہ 10 مارچ کو کراچی میں میچز شیڈول کے مطابق کروانے کا فیصلہ حکومتِ سندھ کی مشاورت سے ہی کیا گیا تھا۔ پی سی بی ہمیشہ مقامی حکومت کی مشاورت سے فیصلے کرتا ہے ۔

وسیم خان نے کہاکہ لیگ کے لاہور میں آئندہ میچز کے حوالے سے پی سی بی، پنجاب حکومت سے رابطے میں ہےاور اس حوالے سے پی سی بی صوبائی حکومت کی ہدایات پرمکمل عمل کرے گا۔

اس حوالے سے ٹکٹوں کی واپسی پی سی بی کی ری فنڈ پالیسی کے تحت بذریعہ ٹی سی ایس مراکز اور www.yayvo.com ہوگی، جس کی تفصیلات جلد جاری کردی جائیں گی۔

Advertisement