ملتان: (دنیا نیوز) بزرگان دین کے شہر ملتان کی تاریخ پانچ ہزار سال پرانی ہے اور شہر کی پہچان چھے تاریخی دروازے ہیں لیکن ضلعی انتظامیہ کی عدم دلچسی کے باعث ثقافت کے عکاس دروازوں کی خستہ حالی مسلسل بڑھ رہی ہے۔
تاریخی شہر ملتان میں اندرون شہر کے چھے ثقافتی دروازے آج بھی سیاحوں اور شہریوں کی توجہ کا مرکز ہیں لیکن گزشتہ کئی سالوں سے دروازوں کی صورتحال خستہ حالی کے باعث مزید خراب ہو چکی ہے لیکن ضلعی انتظامیہ کو اسکی پرواہ نہیں، اسی لیے قدیم شہر میں تین دروازوں کو صرف نشان باقی رہنے پر سیاح اور شہری پریشان ہیں۔
فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث پاک گیٹ، دولت گیٹ اور لوہاری گیٹ کو ختم کر دیا گیا ہے جبکہ بوہڑ گیٹ، حرم گیٹ اور دہلی گیٹ کی خستہ حالی بھی مسلسل بڑھ رہی ہے جس پر محکمہ اثار قدیمہ کے حکام کا کہنا ہے کہ دروازوں سے متعلق کئی مرتبہ ڈی سی آفس میں اجلاس منعقد کیے گئے لیکن تاحال گرائے گئے دروازوں کی تعمیر نو اور باقی کی مرمت کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔
دروازوں کے اندر اور باہر کی جانب تجاوزات کی بھرمار ہے جبکہ دروازوں کے اوپر سیاسی افراد کے پینا فلیکس بھی آویزاں کیے گئے ہیں جس سے تاریخی دروازوں کا حسن مزید مانند پڑ گیا ہے۔