لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی رکن ڈاکٹر مبشر حسن اٹھانوے برس کی عمر میں انتقال کر گئے، انیس سو سڑسٹھ میں ڈاکٹر مبشر حسن کے گھر پر پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی گئی اور وہ ذوالفقار علی بھٹو کی پہلی کابینہ میں وفاقی وزیر خزانہ بھی رہ چکے۔
ڈاکٹر مبشر حسن 22 جنوری 1922ء کو مشرقی پنجاب کے علاقے پانی پت میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم وہیں سے حاصل کی اور سول انجینئرنگ میں گریجویشن کی۔ 1950ء میں امریکہ چلے گئے اور وہاں سے سول انجینئرنگ میں ماسٹر کیا۔ پاکستان واپس آنے کے بعد لاہور میں انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی میں بطور استاد فرائض سرانجام دئیے۔
1967ء میں ڈاکٹر مبشر حسن کی رہائش گاہ پر کنونشن میں ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی، ذوالفقار علی بھٹو کی پہلی کابینہ میں ڈاکٹر مبشر حسن نے وفاقی وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالا، 1972ء میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے تحت ایٹمی منصوبے میں سرگرمیوں کا آغاز کیا۔ 1974ء میں ذو الفقار علی بھٹو نے وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے امور کا مشیر مقرر کیا۔
1976ء میں انہیں اڈیالہ جیل میں ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ رکھا گیا جہاں وہ ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے بعد بھی 7 سال تک قید رہے۔ 1984ء میں ڈاکٹر مبشر حسن نے یو ای ٹی لاہور میں دوبارہ استاد کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالیں۔ 1988 میں بے نظیر بھٹو نے انہیں وزارتِ خزانہ کا قلمدان سنبھالنے کی پیش کش کی جسے انہوں نے بعض سیاسی اختلافات کے باعث رد کر دیا۔ ڈاکٹر مبشر حسن نے سیاست سے ریٹائرمنٹ اختیار کرلی تاہم اپنا قلمی جہاد جاری رکھا۔