کراچی: (دنیا نیوز) صوبہ سندھ میں بڑھتے ہوئے کرونا وائرس کیسز کے بعد سندھ حکومت نے عندیہ دیا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث اگر حالات خراب ہوئے تو کرفیو بھی لگا سکتے ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات ناصر شاہ کا کہنا تھا کہ ابھی حالات قابو میں ہیں خدانخواستہ ضرورت پڑی تو کرفیو بھی لگایا جاسکتا ہے، اب تک سندھ میں 172کیسز رپورٹ ہوچکے۔ سندھ حکومت 775ٹیسٹ کر چکی ہے۔
صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ فوری طور پر ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کو کنٹریکٹ پر بھرتی کیا جائے گا، ماسک اور سینیٹائزر ذخیرہ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاون کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلی نے علاج معالجے کیلئے ضرورت کی چیزیں درآمد کرنے کا کہا ہے، زیادہ رش والی مارکیٹیں بند ہونگی، اگر وائرس بڑھتا ہے تو لوگوں کے پاس اشیائے ضروریہ پہنچانے کا انتظام کیا ہے۔
ناصر شاہ کا پریس کانفرنس کے دوران مزید کہنا تھا کہ ضروری سروسز والے دفاتر کھلے رہیں گے، کل دفاتر کھلے ہونگے، پرسوں سے بند ہونگے۔ سندھ حکومت کے کچھ محکمے کل سے بند کر دیے جائیںگے۔ اس حوالے سے کل نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ دوسرے شہروں اور صوبوں سے آنے والی بسیں دو دن بعد بند کر دی جائیں گی، انٹر سٹی بس سروس 48گھنٹے بعد مکمل طور پر بند ہونگی۔
انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران درخواست کی کہ مریض کیساتھ ایک سے زیادہ تیمادار نہ آئیں۔ ہسپتالوں میں زیادہ رش سے بچا جانا چاہیے۔ ہسپتالوں کی او پی ڈیز بند نہیں کی جا رہیں، یہ مشکل فیصلے ہیں سب کی حفاظت کیلئے کرنا پڑ رہے ہیں۔
ناصر شاہ کا مزید کہنا تھا کہ وائرس سے بچنے کیلئے گھروں تک محدود رہیں، ریسٹورانٹس سے ڈلیوری کی سہولت موجود ہوگی۔ گراسری سٹورز، میڈیکل سٹورز اور جنرل سٹورز کھلے رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی ویو،شاپنگ مالز بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اجتماع اور زیادہ میل جول میں کمی ہونا چاہئے، اس فنڈ میں بعد میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔