لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب حکومت نے تمام دفاترز پر عوام کا داخلہ بند کر دیا، سرکاری دفاتر میں ملازمین کو دفتر آنے سے روک دیا گیا، صرف اہم محکموں کے ضروری افراد ہی دفتر آئیں گے۔
دکانیں، شاپنگ مال، ہوٹلز ریسٹورانٹس رات 10 بجے بند کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔ نوٹی فکیشن کے مطابق فارمیسی اور گراسری سٹورز معمول کے مطابق کھلے رہیں گے، پنجاب کے تمام پبلک پارکس، مری، ٹورسٹ سپوٹ سیاحوں کیلئے بند رہیں گے۔ محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ نے بھی نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔
ادھر ملک بھر میں کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 310 تک جاپہنچی۔ پنجاب میں وائرس سے 33، بلوچستان میں 23، خیبرپختونخوا 19، گلگت بلتستان میں 15، اسلام آباد میں 8 اور آزاد کشمیر میں ایک شخص کرونا سے متاثر ہے۔ سندھ بھر میں مریضوں کی تعداد 211 تک پہنچ گئی، صوبہ میں 41 افراد کو مقامی طور پر وائرس منتقل ہوا۔
صورتحال کے پیش نظر کمشنر کراچی نے وفاق سے ایکسپو سینٹر میں آئسولیشن سینٹر اور فیلڈ ہسپتال بنانے کی درخواست کر دی جس پر وفاقی حکومت نے رضا مندی کا اظہار کیا ہے۔ ایس آئی یو ٹی میں بھی کرونا وائرس کی ٹیسٹ کٹس فراہم کر دی گئی ہیں، آئسولیشن سینٹر بھی بنا دیا گیا۔
پاکستان میں کرونا وائرس نے 2 افراد کی جان لے لی۔ مرنے والے افراد میں ایک کا تعلق مردان اور دوسرے کا ہنگو سے تھا۔ مرادان میں 50 سالہ شخص کو ایک روز قبل میڈیکل کمپلیکس لایا گیا تھا، سعادت خان گزشتہ ہفتے ہی عمرہ کر کے واپس آیا تھا۔
ہلاکت کے بعد مردان انتظامیہ نے منگاہ کے علاقے کو لاک ڈاؤن کر دیا جبکہ علاقے میں آمد ورفت پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی، علاقہ مکینوں کی سکریننگ کے انتظامات مکمل کرلئے گئے۔ جان لیوا وائرس نے ہنگو کے رہائشی 36 سالہ شخص کی جان بھی لے لی، متاثرہ شخص لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں زیر علاج تھا۔