چترال: (دنیا نیوز) گلگت بلتستان میں بھی کرونا کے خدشے کے باعث رات بارہ بجے سے لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ بلوچستان میں کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر حکومت نے فوج سے مدد طلب کرلی۔ خیبر پختونخوا میں بھی انٹر سی بس سروس پر کل سے سات دن کیلئے پابندی لگا دی گئی۔ اسلام آباد میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ ہے۔
تفصیل کے مطابق ملک میں بے قابو کرونا وائرس کو لگام ڈالنے کیلئے صوبائی حکومتوں نے اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔ بلوچستان میں کرونا کے خطرے کے پیش نظر حکومت نے پاک فوج سے مدد طلب کر لی ہے۔
کوئٹہ شہر میں جزوی لاک ڈاؤن کا آج دوسرا روز ہے۔ صوبائی حکومت نے سرکاری دفاتر کی تعطیلات میں توسیع کر دی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق
صحت، داخلہ، سی ایم آئی ٹی، خزانہ اور پی اینڈ ڈی کے دفاتر کھلے رہیں گے۔
کرونا کے پیش نظر خیبر پختونخوا میں بھی انٹر سٹی بس سروس پر پیر سے 7 دن کیلئے پابندی عائد کرتے ہوئے آج سے تمام مارکیٹیں، شاپنگ مالز بند کر دیے گئے ہیں۔ تاہم بیکرز، تندور، سبزی منڈی اور کریانہ سٹورز کھلے رہیں گے۔
مشیراطلاعات اجمل وزیر کا کہنا ہے کہ بلند عزم اور حوصلے سے کرونا کو شکست دیں گے۔
کرونا سے بچاؤ کیلئے اسلام آباد میں بھی دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ تمام شاپنگ مالز، مارکیٹس اور ریسٹورنٹس رات دس بجے تک بند ہوں گے۔ آزاد کشمیر میں بھی پبلک ٹرانسپورٹ بند کر دی گئی ہے۔
ادھر گلگت بلتستان میں بھی کرونا کے خدشے کے باعث رات بارہ بجے سے لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
مشیر اطلاعات گلگت بلتستان کے مطابق عوام کے تعاون نہ کرنے پر فوج طلب کی جائے گی۔ وزیر قانون کہتے ہیں کہ رینجرز، جی بی سکاؤٹس اور پولیس کے دستے تعینات کئے جائیں گے۔ اشیائے خورونوش کی دکانیں مخصوص وقت کے لئے کھولی جائیں گی۔
حکومت نے ڈاکٹر اسامہ ریاض کو قومی ہیرو قرار دے دیا ہے۔ نوجوان طبی ماہر جگلوٹ قرنطینہ سینٹر میں کرونا کے مریضوں کا علاج کر رہے تھے۔ اس دوران یہ خود بھی وائرس کی لپیٹ میں آ گئے اور چار دن سے وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔