کورونا وائرس: ملک بھر میں لیبارٹریز کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ

Last Updated On 29 March,2020 11:53 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) ملک میں بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد کے بعد لیبارٹریز کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، لیبارٹریز کی تعداد کو 14 سے 24 تک لے جایا جائے گا۔

 

وفاقی دارالحکومت میں چیئر مین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم این اے) لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے نیشنل سکیورٹی ڈویژن معید یوسف اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں نئی لیبارٹریز بنائی جائینگی، لیبارٹریزکی تعداد کو 14 سے 24 تک لیکر جائیں گے، گوجرانوالا یا گجرات میں ایک جگہ لیبارٹریز بنائی جائے گی۔

 

چیئر مین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم این اے) کا کہنا تھا کہ ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) میں بھی لیبارٹریزبنائی جائے گی، خیبرپختونخوا کے لیے نئی لیبارٹریزبنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دوٹیسٹنگ مشین آزاد کشمیر کے حوالے کر دی گئی، کراچی میں دو لیبارٹریز بنیں گی، کراچی میں تین انسٹیٹیوشن کو ٹیسٹنگ کٹس، مشین دینے جارہے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا تھا کہ آج ہماری ووہان شہرفلائٹ گئی ہے، ووہان سے آنے والی فلائٹ میں 15 وینٹی لیٹر ہونگے، اگلے ہفتے مختلف ملکوں سے150وینٹی لیٹرعطیہ کی صورت میں پاکستان پہنچیں گی۔ اسلام آباد میں چین سے 8 ڈاکٹرز کی ٹیم آئی ہے۔ این ڈی ایم اے نے 679 وینٹی لیٹرکا آرڈر دیا ہے، مختلف ممالک سے ڈونیشن کی مد میں بھی وینٹی لیٹرپہنچ جائیں گے۔

معاون خصوصی برائے نیشنل سکیورٹی ڈویژن معید یوسف کا کہنا تھا کہ آہستہ آہستہ فضائی حدود کوکھولیں گے،فضائی حدوں چاراپریل تک بند رہے گی، ڈومیسٹک فلائٹ بھی گلگت، سکردو کے سوا معطل ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 14 مارچ کو قومی سلامتی کمیٹی نے وسطی بارڈر کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا، مزید دو ہفتے کے لیے وسطی بارڈر بند رہیں گے، اس میں کرتار پور راہداری شامل ہے۔

اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 7ہزار180لوگ مختلف قرنطینہ میں موجود ہے، ملک بھر میں قرنطینہ میں زیادہ تر تعداد زائرین کی ہے۔ 25لوگ صحت یاب ہوچکے ہیں، مختلف ہسپتالوں میں725لوگ داخل ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے اٹلی میں اموات کی شرح سب سے زیادہ ہے، عالمی سطح کل اموات 28 ہزارتک ہوگئی، ایک لاکھ 33 ہزار سے زائد لوگ صحت یاب ہوئے۔ عالمی سطح پر 6 لاکھ سے کیس تجاوز کر چکے ہیں۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر میں اس وقت 1408 کیسز ہیں، پچھلے چوبیس گھنٹے میں 173 لوگوں کا اضافہ ہوا۔ لوگ ٹیسٹ کروانا چاہتے ہیں، لیبارٹریزپربڑا بوجھ بڑھ گیا ہے، لوگ ٹیسٹ کروانے کے لیے سفارشیں بھی کروارہے ہیں، پاکستان میں کیسزکی تعداد بڑھنے سے لوگ تشویش کا شکاربھی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھرمیں مریضوں کی تشخیص کوپی سی آرٹیسٹ کومعیاری سمجھا جاتا ہے، حکومت پاکستان بھی یہی ٹیسٹ تجویزکرتی ہے، ملک میں 14 لیبارٹریز پر ٹیسٹ ہو رہے ہیں، ہرشخص کے لیے پی سی آرٹیسٹ کرانا مناسب نہیں۔ پی سی آرٹیسٹ کرنے کی درجہ بندی کردی ہے۔ پہلی ترجیح میں چارطرح کے لوگ شامل ہے، پہلی ترجیح جن کوسانس کی بیماری کی اعلامات ہو، بخاریا سانس کی نالی میں انفیکشن والے مریض شامل ہیں۔