لاہور: (دنیا نیوز) سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے تجویز دی ہے کہ آٹے اور چینی کے بحران کی تحقیقات کرنے والا کمیشن مجھے، عمران خان اور عثمان بزدار کو بھی بلائے۔
دنیا نیوز کے پروگرام ‘’نقطہ نظر’’ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) سمری کی پہلے منظوری دیتی ہے۔ ایک سال سے چینی کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ وزیراعظم، فنانس منسٹر، کابینہ اور عثمان بزدار ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر پنجاب عثمان بزدار نے چند لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے سبسڈی دی۔ تحقیقات کرنے والا کمیشن مجھے، عمران خان، عثمان بزدار کو بھی بلائے۔ اتنا بڑا ڈاکا تاریخ میں نہیں پڑا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہم نے بھی ای سی سی میں ایکسپورٹ کے فیصلے کیے تھے۔ 2017ء میں چینی کی پروڈکشن بہت زیادہ تھی۔ شوگر مل ایسوسی ایشن نے جو سبسڈی مانگی گئی، وہ آدھی دی گئی۔ ایکسپورٹ کرنے کی وجہ سے سبسڈی دی گئی لیکن اس سے کسی مل کو فائدہ نہیں ہوا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے ایکسپورٹ کا فیصلہ غلط تھا، بحران اسی فیصلے کی وجہ سے پیدا ہوا۔ تاہم اصل خرابی کا رپورٹ میں ذکر نہیں ہے۔