لاہور: (دنیا نیوز) ملک بھر میں روز بروز کورونا وائرس میں مبتلا شہریوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس وقت اس وبا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 6919 ہو چکی ہے۔
گزشتی چوبیس گھنٹوں کے دوران 141 نئے کیس سامنے آئے، 4 اموات ہوئیں جبکہ 5540 ٹیسٹ کیے گئے۔ اب تک پاکستان بھر میں کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے 78979 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق کورونا وبا سے اموات کی تعداد 128 ہو چکی ہے جبکہ 1645 شہری مکمل صحتیاب ہو کر اپنے گھروں کو واپس جا چکے ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق صوبہ سندھ میں 2008، صوبہ پنجاب میں 3291، اسلام آباد میں 145، بلوچستان میں 280، خیبر پختونخوا میں 912، آزاد کشمیر میں 46 جبکہ گلگت بلتستان میں 237 شہری اس موذی مرض میں مبتلا ہیں۔
شرح اموات کی بات کی جائے تو صوبہ سندھ میں 45، صوبہ پنجاب میں 34، اسلام آباد میں 1، صوبہ بلوچستان میں 3، خیبر پختونخوا میں 42، گلگت بلتستان میں 3 شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں تاہم آزاد کشمیر سے کوئی اموات رپورٹ نہیں ہوئی ہے۔
پاکستان میں کورونا کے 58 فیصد کیس ایک دوسرے سے منتقل ہوئے
نیشنل کمانڈ اینڈ کنڑول سینٹر کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں اب تک کورونا وائرس کے رپورٹ ہونے والے کیسز میں سے 58 فیصد کیسز مقامی طور پر ایک دوسرے میں منتقل ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں کورونا کے مصدقہ کیسز میں سے 42 فیصد کیسز کی ٹریول ہسٹری ہے جبکہ 58 فیصد کیسز ایسے ہیں جو مقامی طور پر ایک شخص سے دوسرے شخص میں وائرس منتقل ہوا۔
کمانڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق ملک بھر میں بدھ تک مجموعی طور پر 78 ہزار سے زائد ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں جن میں سے چھ ہزار سے زائد مصدقہ کیسز سامنے آئے جبکہ 128 افراد اب تک کورونا سے جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ ملک بھر میں کورونا سے صحتیاب افراد کی تعداد 1645 ہوگئی ہے۔
پنجاب سے کورونا وائرس کے مزید 216 کیس، تعداد 3232 ہو گئی
ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق 701 زائرین سینٹرز، 1236 رائے ونڈ سے منسلک افراد، 91 قیدیوں اور 1204 عام شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔
لاہور 59، سیالکوٹ 14، گوجرانوالہ 7، ڈی جی خان میں 9 اور بھکر میں 2 قیدیوں، ڈی جی خان میں 221 زائرین، ملتان میں 457 زائرین، فیصل آباد میں 23 زائرین، رائے ونڈ مرکز میں 577، شیخوپورہ 12، منڈی بہاء الدین 17، سرگودھا 64، میانوالی 7، وہاڑی 37، راولپنڈی 16، جہلم میں 41 تبلیغی ارکان، ننکانہ 2، گجرات 14، گوجرانوالہ 10، رحیم یار خان 45، بھکر 61، خوشاب 2، راجن پور 9، حافظ آباد 35، سیالکوٹ 19، لیہ 31، مظفر گڑھ 52، ناروال 19، بہاولنگر 13، فیصل آباد میں 6 تبلیغی ارکان، ملتان میں 108، ساہیوال 7 اور بہاولپور میں 30 تبلیغی ارکان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔
لاہور: کورونا وائرس کے کنفرم مریضوں میں سے مزید بارہ صحتیاب
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے بتایا کہ صحتیاب ہونے والے بارہ مریضوں میں سے دس میو ہسپتال لاہور جبکہ دو پی کے ایل آئی میں زیر علاج تھے۔ لاہور میں ابھی تک 477 کووڈ کنفرم مریضوں میں سے مجموعی طور پر ایک سو ترتالیس مریض صحتیاب ہو کر اپنے گھروں کو واپس جا چکے ہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے تشخیصی ٹیسٹوں کی صلاحیت بھی بڑھا دی گئی ہے۔ گذشتہ روز پنجاب میں کورونا وائرس کے دو ہزار چھ سو انتہر (2669) تشخیصی ٹیسٹ کئے گئے۔
صوبہ بھر میں ابھی تک مجموعی طور پر کورونا وائرس کے چھیالیس ہزار سے زائد تشخیصی ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں۔ پنجاب میں کورونا وائرس کے مشتبہ اور کنفرم مریضوں کے اعدادوشمار کا جائزہ روزانہ کی بنیاد پر لیا جا رہا ہے۔ کورونا وائرس پر قابو پانے کی مکمل کوشش کی جا رہی ہے۔
صوبہ سندھ کی صورتحال
صوبہ سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اچانک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید 340 کیسز اور چار اموات سامنے آئیں۔ ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ اب تک 18 ہزار 900 افراد کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں جس میں 340 نئے کیسز کے بعد مثبت آنے والے کیسز کی تعداد 2008 ہوگئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صوبے میں مزید 16 افراد کے ٹھیک ہونے کے ساتھ ہی مجموعی طور پر 576 افراد صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ 45 افراد اب تک سندھ میں انتقال کر چکے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کا خطرہ ٹلا نہیں ہے: وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا
خیبر پختونخوا کے وزیر صحت کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے وائرس کا پھیلاؤ کم ہوا لیکن یہ نہیں کہا جا سکتا کہ خطرہ ٹل گیا۔ اس وائرس کے ساتھ ہمیں کچھ عرصہ رہنا پڑے گا۔
تفصیل کے مطابق صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا اور مشیر اطلاعات اجمل وزیر نے کابینہ روم میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ وزیر صحت تیمور سلیم کا کہنا تھا کہ عوام نے احتیاط نہ کی تو مہینے کے اندر 80 ہزار کیسز ہوں جائیں گے۔ ہر ہفتے کورونا کیسز کی تعداد ڈبل ہو رہی ہے۔ صوبے کی 4 کروڑ عوام کو باخبر رکھنا چاہتے ہیں۔
وزیر صحت کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے 6 اضلاع میں اب تک کورونا کے کیسز نہیں آئے۔ کوشش ہے جن اضلاح میں وائرس نہیں، وہاں کیسز نمودار نہ ہوں۔ قبائلی اضلاع میں بھی صورت حال ابھی کنٹرول میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا سے مقابلے کے لیے روایتی عادتوں اور سیاست سے ہٹنا ہوگا۔ اس وائرس کے خلاف روایتی انداز کامیابی نہیں دلا سکتا، تمام سیاسی افراد اپنے اختلافات ختم کریں۔
صوبے میں لاک ڈائون ختم یا نرم ہونے کا تاثر غلط ہے، ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب
صوبائی حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے واضح کیا ہے کہ وزیراٰعلی سندھ نے واضح کر دیا تھا کہ لاک ڈاؤن مزید سخت ہوگا، اس کے خاتمے یا نرم کرنے کا تاثر غلط ہے۔
بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی جانب سے جاری ویڈیو بیان میں استثنیٰ اور کھلنے والی دکانوں کے حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حجام، دھوبی، درزی، سینیٹری اوردیگر دکانیں کھولنے کی اجازت دینے کا تاثر غلط ہے۔ انہیں سندھ حکومت اور نہ ہی وفاق کی جانب سے کوئی اجازت دی گئی۔
ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے اعلان سے ایک تاثر اُبھرا کہ جیسے لاک ڈاؤن ختم ہوگیا ہو تاہم لاک ڈاؤن ختم یا نرم ہونے کا تاثر غلط ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا اصرار تھا کہ کنسٹرکشن کے شعبے اور برآمدی صنعتوں کو کھولنے کی اجازت دی جائے۔ سندھ حکومت نے وزیراعظم کی ہدایت پر کنسٹرکشن اور برآمدی صنعتوں کو کام کی اجازت دی تاہم انھیں تمام ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے انسانی جانیں زیادہ عزیز ہیں۔ دودھ، کریانہ، میڈیکل سٹور، تندور اور سبزی کی دکانوں کے مالکان بھی سماجی دوری رکھیں۔ کچھ روز کے لئے باہر کی غیر ضروری سرگرمیاں بند کر دیں۔
کورونا وائرس: پاکستان سمیت 76 ممالک کو ایک سال کیلئے قرضوں پر رعایت
تمام مالیاتی اداروں نے دنیا بھر میں درپیش وبائی صورتحال کے پیش نظر ترقی پذیر ممالک کو ایک سال کیلئے قرضوں پر رعایت دیدی ہے، ان ممالک میں پاکستان کا نام بھی شامل ہے۔
پاکستان کی کامیاب معاشی سفارتکاری کے ثمرات کے حوالے سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کورونا عالمی وبائی صورتحال نے ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ اس کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری سے ترقی پذیر ممالک کیلئے اپیل کی اور 12 اپریل کو خطوط ارسال کیے تھے۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، عالمی برادری اور عالمی معاشی اداروں سے اپیل کی تھی کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ترقی مزید ممالک کی معیشتوں کو بری طرح نقصان پہنچ رہا ہے۔ زرمبادلہ کی شرح میں کمی واقع ہو رہی ہے جس کی وجہ سے غربت اور بیروزگاری مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔ ان حالات میں ضرورت اس امر کی ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے واجب الادا قرضوں میں سہولت فراہم کی جائے تاکہ یہ ممالک اپنے وسائل اپنے ہیلتھ سسٹم کو بہتر بنانے، روزگار اور قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کیلئے بروئے کار لا سکیں۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے اس تجویز کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری سوچ کے عین مطابق ہے۔ آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر اور ورلڈ بینک نے بھی اس تجویز کی توثیق کی جبکہ کل جی 20 ممالک نے بھی اس تجویز کی توثیق کی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں کو سہارا دینے کا جو بیڑہ اٹھایا تھا، اللہ تعالیٰ نے ہمیں کامیابی سے سرفراز کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرضوں کی ری سٹرکچرنگ کے اس اقدام سے پاکستان سمیت 76 ترقی پذیر ممالک کو قرضوں میں سہولت میسر آئے گی اور اربوں ڈالرز کا فائدہ ہوگا۔ قرضوں میں یہ سہولت ابتدائی طور پر ایک سال کیلئے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس کا اطلاق یکم مئی سے شروع ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے ریونیو کا ایک تہائی حصہ قرضوں کی ادائیگی پر خرچ کرتا ہے، قرضوں کی ادائیگی میں سہولت ملنے سے پاکستان کو بہت فائدہ حاصل ہوگا۔
ادھر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے آئی ایم ایف کی پاکستان میں نمائندہ مس ٹریسا ڈبن ساشیز کی۔ دوران ملاقات کورونا وبا کی موجودہ صورتحال اور اس سے پیدا ہونے والے معاشی مضمرات پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے محدود معاشی وسائل کے باوجود کورونا سے منفی معاشی اثرات کے ازالے کیلئے اقدامات کئے۔ عالمی وبا نے پوری دنیا کی معیشت کو متاثر کیا لیکن ترقی پذیر ممالک پر اس کے منفی اثرات انتہائی شدید ہیں۔ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور جی 20 ممالک کی طرف سے ترقی پذیر ممالک کو قرضوں کی ادائیگی میں سہولت اور معاشی معاونت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
کوئٹہ: کورونا وائرس سے متاثرہ ایک مریض دم توڑ گیا
محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق حالیہ وفات کے بعد کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 5 ہو گئی ہے۔ دوسری جانب بلوچستان میں کورونا وائرس کے مزید 32 کیسز سامنے آ گئے ہیں جس سے متاثرہ افراد کی تعداد 303 ہو گئی ہے۔ اب تک 12899 افراد کی سکریننگ کی گئی جن میں سے 4124 رپورٹس منفی آئی ہیں جبکہ 4490 مریض مشتبہ ہیں اور 142 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔