کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں لاک ڈاؤن کو تقریبا مہینہ پورا ہونے کو ہے مگر شہری ابتک لاک ڈاؤن کے مطلب کو ہی نہیں سمجھ سکے، جگہ جگہ ناکوں کے باوجود شہریوں کے بہانے جاری ہیں۔
پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری کو رپورٹ ہوا، یہ تعداد ایک ہزار ہونے میں 29 دن لگے۔ مگر کیسز ایک سے دو ہزار ہونے میں صرف 7 دن لگے۔ نمبرز تیزی سے بڑھتے گئے اورجان لیوا وائرس کے کیسز صرف 5 دن میں 2 ہزار سے 3 ہزار تک پہنچ گئے۔ یہ تعداد مزید تین دن بعد 4 ہزار تک جا پہنچی۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کیلئے لاک ڈاون کی حکمت عملی اپنائی گئی، یہ لاک ڈاون کس طریقے سے کیا گیا۔ "شہریوں کی بہانے بازی" سے متعلق ماہرنفسیات کہتے ہیں سماجی دوری کا لفظ ہی غلط ہے، عوام کو سماجی نہیں جسمانی دوری سے متعلق آگاہی دی جائے، کورونا ایک حقیقت ہے مگر جعلی خبریں زیادہ خوف پھیلنے کا باعث بن رہا ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد ہزاروں میں چلی گئی ہے اگر شہریوں نے خود احتیاط نہ کی تو شاید حکومت بھی بے بس ہوجائے گی۔ پاکستان کی صورتحال بیشک دیگر ممالک جیسی خراب نہیں لیکن اطمینان بخش بھی نہیں۔ کورونا سے بچنے کا واحد علاج سب سے پہلے آپ کے ہاتھ میں ہے، گھر میں رہیے، محفوظ رہیے۔