کراچی: (دنیا نیوز) کورونا وائرس کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے بعد سندھ میں ہر طرح کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی گئی، خواتین اور بچوں پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں گزشتہ چند روز کے دوران بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن میں سخت کیا ہوا ہے، ایک مرتبہ پھر سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کے بعد لاک ڈاؤن میں مزید سختی کی ہے۔
محکمہ داخلہ سندھ کی طرف سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پابندی عائد ہے، اب خواتین اور بچوں کی بھی موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں پچھلے تمام استثنیٰ / رعایت ختم کردی گئیں ہیں اور ڈبل سواری کی کسی بھی صورت اجازت نہیں ہے۔
محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق کراچی پولیس کے تمام افسران و ملازمین اس پابندی کو یقینی بنائیں گے اور پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف حسبِ ضابطہ کارروائی عمل میں لائیں گے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ عوام لاک ڈاؤن کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کر رہے جس کے بعد کیسز میں تیزی سے اضافے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران سندھ میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد بڑھنے کے بعد لاک ڈاؤن کو مزید سخت کیا جائے گا اور میڈیا والے بھی پابندی سے مستثنیٰ نہیں ہونگے۔
یاد رہے کہ آج وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ عوام جب تک سماجی دوری نہیں اپنائے گی مرض پھیلتا جائے گا۔ گنجان آبادیوں میں کیسز بڑھنا تشویشناک بات ہے۔
ایک ویڈیو پیغام میں وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کل ہم نے 2217 ٹیسٹ کیے، ٹیسٹ میں کورونا کے138 نئے مریض سامنے آئے۔ مریضوں کی کل تعداد 2355 ہوگئی ہے۔ کل ایک مریض دنیا سے رخصت ہوگیا۔
ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 48 ہوگئی ہے، ساؤتھ اورایسٹ کے گنجان آبادیوں میں کیسز بڑھنا تشویشناک بات ہے، آج کھارادر، لیاری اور بھار کالونی میں زیادہ کیسز آئے ہیں، ہم کچی آبادیوں میں ٹیسٹ بڑھا رہے ہیں۔
سیّد مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ عوام جب تک سماجی دوری نہیں اپنائے گی مرض پھیلتا جائے گا، کل 11 مریض صحتیاب ہو کر گھروں کو چلے گئے، صحتیاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 592 ہوگئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ تبلیغی جماعتوں کے 477 افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں، تبلیغی جماعتوں کے 123 افراد کے نتائج آنا باقی ہیں۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے چھوٹے تاجروں کو ہوم ڈلیوری کی اجازت دیدی۔
وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے صوبائی وزراء سعید غنی، ناصر حسین شاہ، امتیاز شیخ پر کمیٹی قائم کردی۔ کمیٹی24گھنٹوں میں تاجروں سے ملکر ایس او پیز بنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سفارشات پر حکومت سے بات کرکے پھر ایس او پی کے تحت کام کرنے کی اجازت دیں گے۔ جس دن کپڑے کے دکانیں کھلیں گی اسی روز درزی اوران سے منسلک کاروبار کھولے جائیں گے۔ ایک ہی دن الیکٹرانک، اے سیز لگانےوالوں کی دکانیں بھی کھولیں گے۔ ایس آربی، صوبائی ایکسائزٹیکسزمیں کاروباری لوگوں کو بڑی رعایت دینے کا بھی اعلان کیا گیا۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت نے صوبے میں لاک ڈاؤن سے متعلق نئی حکمت علمی اختیار کرتے ہوئے فیصلہ کیا تھا کہ جن علاقوں میں کورونا کے زیادہ کیسز ہونگے، ان کو مکمل بند کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز سے مایوس ہوں۔ سماجی دوری اور آئسولیشن کے بغیر وائرس کے پھیلاؤ کو نہیں روکا جا سکتا۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی میں کچی آبادیوں میں 77 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ان میں سے لیاری، کھادار، لی مارکیٹ، کالا پل اور گارڈن کے علاقوں میں 30، گلستان جوہر، شریف کالونی، خلیل کالونی، کے ای سی ایچ سوسائٹی میں 16، ضلع کورنگی 6، لانڈھی اور گلشن حدید میں 6، ضلع غربی کے ناردرن بائی پاس، بلدیہ اور افغان بستی میں 8 اور ضلع وسطی کے مضافاتی علاقوں میں 11 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔