اسلام آباد: (دنیا نیوز) ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے مطالبے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ یو این جنرل اسمبلی، اقتصادی وسماجی کونسلز کے صدور نے بھی تجویز کا خیرمقدم کیا ہے، پاکستان اقوام متحدہ، بین الاقوامی اداروں کی مشاورت سے ہم خیال ممالک کا گروپ بنائے گا۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے کورونا وائرس کے خلاف لڑنے والے ترقی پذیر ممالک کی مشکلات میں کمی کے حوالے بات کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ میری پریشانی غربت اور بھوک ہے، دنیا کو ہم جیسے (ترقی پذیر) ممالک کے قرضے معاف کرنے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مختلف ممالک کا گروپ ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کے چیلنجز کا جائزہ لے گا، گروپ ترقی پذیرممالک کو کورونا کے باعث قرضوں کے چیلنج کے حل کیلئے کوشش کریگا۔
عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی مختلف عالمی رہنماؤں سے رابطے کر رہے ہیں، عالمی رہنماؤں رابطوں کا مقصد قرضوں کےمسئلے کا مشترکہ اورجامع حل نکالنا ہے۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے وزیر اعظم عمران خان کی قرضوں سے ریلیف کےلیے مطالبے کی حمایت کی تھی، انتونیوگوتریس کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدام کرونا وائرس سے نمٹنے کا ایک ‘اہم حصّہ’ ہونا چاہئیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کے ترقی پذیر ممالک کے قرضے معاف کرنے کی حمایت کرتے ہیں، وزیر اعظم کا اقدام اسی جذبے کے تحت ہے جیسا سیکرٹری جنرل کا اپنی حیثیت میں ہے۔
انتونیو گوتریس سمجھتے ہیں کہ قرض میں ریلیف کو کرونا کے جواب کا ایک اہم حصہ ہونا چاہئے، قرضوں میں 2020 کےلیے سود کی ادائیگی پر فوری چھوٹ بھی ہونی چاہیئے۔ ضروری ہے غریب ممالک کے وسائل کرونا سے نمٹنے کیلئے استعمال ہوں، اسی لیے سود کی قرضوں میں ریلیف ہونا چاہیے اور قرضوں سے ریلیف کیلئے 2020 میں سود کی معافی بھی شامل ہے۔ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے واضح طور پر جی 20 ممالک کیساتھ سود کی معافی کی بات کی۔